پراپرٹی سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف:سپر ٹیکس میں کمی، ودہولڈنگ ٹیکس میں کٹوتی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر کو نمایاں ریلیف فراہم کیا ہے، جس کا مقصد رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو فروغ دینا اور عام شہریوں کے لیے گھروں کی خریداری کو آسان بنانا ہے۔
کمرشل جائیدادوں، پلاٹوں اور گھروں کی ٹرانسفر پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے، جبکہ ٹیکس کریڈٹ اور ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں بھی خاطر خواہ کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کارپوریٹ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس میں بھی کمی کی گئی ہے، جس سے کاروباری سرگرمیوں کو نئی تحریک ملنے کی توقع ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق یہ اقدامات پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک خوش آئند خبر ہیں، کیونکہ اس سے ان کی لاگت میں کمی آئے گی اور مارکیٹ میں سرگرمی بڑھے گی۔ حکومت کا یہ فیصلہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ملکی معیشت کے اہم ستون کے طور پر دیکھتی ہے اور اسے مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ ریلیف نہ صرف سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا بلکہ عام شہریوں کو بھی گھروں کی خرید و فروخت میں سہولت فراہم کرے گا۔
پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد کے لیے سب سے اہم ریلیف جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی ہے۔ حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو 4 فیصد سے کم کر کے ڈھائی فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، جو کہ ایک بڑی کٹوتی ہے۔ اس کے علاوہ، دیگر سلیبز میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے۔
دوسری سلیب میں ودہولڈنگ ٹیکس کو 3.
گزشتہ بجٹ میں کمرشل جائیدادوں، پلاٹوں اور گھروں کی ٹرانسفر پر 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی گئی تھی، جسے اس نئے بجٹ میں مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام خاص طور پر تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے گا اور کاروباروں کو پراپرٹی میں سرمایہ کاری کے لیے مزید مراعات فراہم کرے گا۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا خاتمہ ایک ایسا قدم ہے جو رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو سست روی سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
حکومت نے بجٹ میں 10 مرلہ تک کے گھروں اور 2 ہزار مربع فٹ کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد کم آمدنی والے طبقے کو گھر بنانے یا خریدنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ ایک اہم اقدام ہے جو ہاؤسنگ سیکٹر میں سرگرمی کو بڑھاوا دے گا اور شہریوں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی میں معاون ثابت ہوگا۔
اس کے ساتھ ہی مورگیج فنانسنگ کو فروغ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ذریعے گھروں کی خریداری کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اقدام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوگا جو یکمشت رقم ادا کرنے کی بجائے قسطوں میں ادائیگی کو ترجیح دیتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ودہولڈنگ ٹیکس گھروں کی کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا ہے: عظمیٰ بخاری
---فائل فوٹووزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پر قبضہ نہیں ہوگا، نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری سے مریم نواز نے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پہلے چالیس، چالیس سال زمینوں پر قبضے کے کیسز عدالتوں میں چلتے تھے لیکن فیصلے نہیں آتے تھے، اب قبضے کے ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا، مریم نواز پنجاب کے سسٹم کو حقیقت میں’ریاست ہوگی ماں‘ جیسا ماڈل بنا رہی ہیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کسی کو غیر قانونی سرگرمیوں، اسلحے کی نمائش، شہریوں میں خوف پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی، پنجاب کے عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ مریم نواز کی پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں ترقی اور گورننس کا جو ٹرینڈ مریم نواز نے متعارف کرایا وہ باقی صوبوں کے لیے رول ماڈل بن چکا، مریم نواز پنجاب کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے روز نئے پروجیکٹ شروع کر رہی ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ وسائل اور فنڈز کا درست استعمال، میرٹ اور شفافیت پنجاب کے منصوبوں کی پہچان بن چکے ہیں۔