راولپنڈی:

بہیمانہ تشدد سے قتل ہونے والی 13 سالہ گھریلو ملازمہ اقراء کے والد نے قاتل میاں بیوی کو معاف کردیا جس کے بعد دونوں میاں بیوی جیل سے رہا ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج طارق ایوب نے ملزمان میاں بیوی کو بری کر دیا، میاں راشد شفیق اور اس کی بیوی ثناء کو جیل سے رہائی مل گئی۔

ملزم جوڑے نے فروری 2025 کو تھانہ بنی کے علاقہ میں اپنی بیٹی کی 20 روپے والی چاکلیٹ کھانے پر ملازمہ کو تشدد کرکے قتل کیا تھا۔

مقتولہ کے والد ثنا اللہ اور والدہ صاحب بی بی نے ملزمان جوڑے کو خون بہا معاف کرنے کے بیانات جمع کرائے، ایڈیشنل سیشن جج نے خون بہا معاف کرنے پر ملزمان جوڑے کو بری کر دیا۔

واقعے کا پس منظر

بچی کے جاں بحق ہونے کا یہ واقعہ 12 فروری 2025 کو پیش آیا۔ راولپنڈی کے تھانہ بنی کے علاقے میں مالکان کے تشدد کا نشانہ بننے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ اقرا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہولی فیملی اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

کمسن ملازمہ کو مالک راشد شفیق اور اس کی اہلیہ نے بنا اجازت چاکلیٹ کھانے پر لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں جس کے بعد اسے ایک عورت روبینہ کے حوالے کیا جس نے بچی کو اسپتال پہنچادیا جہاں بچی نے دم توڑ دیا، عورت نے بیان دیا کہ بچی کا والد مرچکا ہے اور ماں عدت میں ہے۔

اسپتال کے عملے نے شک کرتے ہوئے پولیس کو بلالیا جس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ زخمی بچی کو تین دن تک گھر میں رکھا گیا اور جب اس کی حالت بگڑ گئی تو ملزمان اسے اسپتال چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اقرا کے سر، ٹخنوں، ٹانگوں اور بازوؤں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم راشد اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کیا، بچی کے انتقال کے بعد ایف آئی آر میں دفعہ 302، چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت 7 دفعات شامل کی گئیں۔

درج مقدمے کے مطابق والد نے پولیس کو بتایا کہ ان کے کل پانچ بچے ہیں، جن میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی ایک سال سے راولپنڈی میں ماہانہ آٹھ ہزار روپے تنخواہ پر گھریلو ملازمہ تھی، وہ تین ماہ قبل اپنی بیٹی سے مل کر آئے تھے، بیٹی نے 12 روز قبل فون پر اطلاع دی کہ راشد اور ثنا تشدد کرتے ہیں۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے قتل کے الزام میں میاں بیوی سمیت تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان گھریلو ملازمہ میاں بیوی کے بعد

پڑھیں:

پاکپتن: نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا

---فائل فوٹو

پاکپتن میں نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق کرمانوالہ چوک میں گزشتہ روز نامعلوم افراد نے ساڑھے 4 سالہ محمد احمد کو گلا کاٹ کر قتل کردیا۔

ایف آئی آر کے مطابق بچے کی والدہ اپنے بیٹے کو بچوں کے ساتھ کھیلتا چھوڑ کر سودا سلف لینے گئی تھی، واپس آنے پر دیکھا کہ بچہ زخمی حالت میں زمین پر پڑا تھا۔

پشاور: بیٹے نے تیز دھار آلے سے مبینہ طور پر باپ کو قتل کردیا

صوبۂ خیبر پختون خوا کے دارالخلافہ پشاور میں بیٹے نے تیز دھار آلے کی مدد سے مبینہ طور پر باپ کو قتل کر دیا۔

بچے کو فوراً تشویش ناک حالت میں ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

پولیس نے بچے کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر 17 سالہ لڑکی قتل، پولیس نے ویڈیو ریکارڈ تحویل میں لے لیا
  • کاش آج میں عمران خان سے مل سکتا اور ان کے گلے لگ کر اپنا دکھ کم کرسکتا، حماد اظہر
  • کراچی میں گھریلو ملازمہ 50 تولے سونا اور ڈیڑھ لاکھ روپے لے اڑی
  • راولپنڈی:غیرت کے نام پر قتل 17 سالہ لڑکی کی قبرکشائی کا حکم،والدین،بہن بھائی اور سسر قتل میں شامل
  • راولپنڈی:غیرت کے نام پر قتل 17 سالہ لڑکی کی قبرکشائی کا حکم، واردات کی لرزہ خیز رپورٹ عدالت میں پیش
  • ہیڈ مرالہ، قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب، اوکاڑہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی، بیٹی زخمی
  • شبقدر میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے والد اور بیوی قتل، بھائی زخمی
  • نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا
  • ثناء یوسف قتل کیس: پولیس چالان میں عمر حیات قاتل قرار
  • پاکپتن: نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا