وزیر اعظم شہباز شریف کل متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف کل متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیر اعظم محمد شہباز شریف کل متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے، برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے، جو باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار اور مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر مبنی ہیں۔
وزیر اعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد ہوگا، جس میں نائب وزیر اعظم، وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار، وفاقی وزرا اور دیگر سینئر حکام شامل ہوں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں کریں گے، جن میں متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابو ظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی شامل ہوگی۔
ان اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جو دونوں ممالک کے باہمی مفاد اور تشویش کا باعث ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، اقتصادی روابط کو گہرا کرنے اور کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کا باعث بنے گا۔
یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان باہمی مفاد پر مبنی تذویراتی شراکت داری کو فروغ دینے، باہمی دلچسپی کے موجودہ شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور دو طرفہ خوشگوار تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کے مشترکہ عزم کا مظہر ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں ترکیہ، ایران، آذربائیجان، تاجکستان کے دورے بھی کیے ہیں، اور عیدالاضحیٰ پر وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سعودی عرب کے دورے میں عمرے کی ادائیگی بھی کی تھی، شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسات ہزار میں سے 4 ہزار ٹیرف لائنز میں کسٹم ڈیوٹی ختم کردی، تنخواہ دار طبقے کو ہرممکن ریلیف دیا،وزیرخزانہ سات ہزار میں سے 4 ہزار ٹیرف لائنز میں کسٹم ڈیوٹی ختم کردی، تنخواہ دار طبقے کو ہرممکن ریلیف دیا،وزیرخزانہ عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ کے معاملے پر عدالت نے فیصلہ سنادیا وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس: صحافی واک آؤٹ کر گئے یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم مصر سے گرفتار حجاج کرام کی وطن واپسی کا عمل شروع، پہلی پرواز اسلام آباد پہنچ گئی ’بہت ہوگیا، بس اب غزہ میں جنگ ختم کرو‘، ٹرمپ کی نیتن یاہو کو تنبیہہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کے اعظم شہباز شریف
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بوساسو: صومالیہ کی نیم خودمختار ریاست پُنٹ لینڈ کے ساحلی شہر بوساسو کے ایئرپورٹ پر حالیہ دنوں میں بڑے کارگو طیاروں کی مسلسل آمد نے بین الاقوامی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ طیارے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے آ رہے ہیں اور ان کے ذریعے سوڈان کی نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کو ہتھیار اور دیگر عسکری ساز و سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بوساسو ایئرپورٹ پر اترنے والے IL-76 ہیوی کارگو طیاروں سے بھاری لاجسٹک مواد اتارا جاتا ہے، جسے فوری طور پر دوسرے تیار طیاروں میں منتقل کیا جاتا ہے جو بعدازاں پڑوسی ممالک کے راستے سوڈان روانہ ہوتے ہیں۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ سامان RSF کے جنگجوؤں تک پہنچایا جا رہا ہے، جنہوں نے حال ہی میں شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کر لیا ہے، اس دوران ان جنگجوؤں پر شہریوں کے قتلِ عام اور اسپتالوں میں اجتماعی پھانسیوں کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
بوساسو کے میرین پولیس فورس (PMPF) کے ایک اعلیٰ کمانڈر عبد اللہی (فرضی نام) نے انکشاف کیا کہ یہ پروازیں اب معمول بن چکی ہیں اور ان میں لایا جانے والا حساس سامان فوری طور پر دوسرے طیاروں میں منتقل کر دیا جاتا ہے جو سوڈان کی جانب جاتے ہیں۔
فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا، سیٹلائٹ تصاویر اور امریکی و علاقائی سفارتکاروں کے مطابق یہ تمام پروازیں یو اے ای سے روانہ ہوتی ہیں جب کہ بوساسو ایئرپورٹ کو صرف خفیہ ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی جانب سے بھیجے گئے 5 لاکھ سے زائد خطرناک نوعیت کے کنٹینرز گزشتہ دو برسوں کے دوران بوساسو بندرگاہ سے گزر چکے ہیں، بندرگاہ کے ایک سینئر مینیجر نے بتایا کہ یہ کنٹینرز کسی واضح تفصیل یا دستاویزی شناخت کے بغیر لائے جاتے ہیں، اور بندرگاہ پہنچتے ہی انہیں سخت سیکیورٹی میں ایئرپورٹ منتقل کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان ترسیلات کے دوران بندرگاہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا جاتا ہے، عام عملے یا میڈیا کو رسائی نہیں دی جاتی اور وہاں موجود اہلکاروں کو تصویری ریکارڈنگ سے سختی سے منع کیا جاتا ہے۔
مقامی عہدیداروں نے کہا کہ اگر یہ سامان پُنٹ لینڈ کے اندر استعمال کے لیے ہوتا تو اس کے ذخیرے یا خالی کنٹینرز ضرور نظر آتے لیکن ایسا نہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بوساسو کو خفیہ گزرگاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یو اے ای ماضی سے پُنٹ لینڈ کی میرین پولیس فورس کی مالی معاونت کرتا آیا ہے، تاہم اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیاروں کے ذریعے آنے والا اسلحہ ان فورسز کے استعمال کے لیے نہیں، بلکہ بیرونی مقاصد کے لیے ہے، البتہ یو اے ای اس سے قبل سوڈانی ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز کو اسلحہ دینے کے الزامات کی تردید کر چکا ہے۔