صدر آزاد جموں و کشمیر سے جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ کی الوداعی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
سٹی 42 : صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے سابق چیف جسٹس عدالت العالیہ آزاد جموں و کشمیر جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ نے الوداعی ملاقات کی۔
ملاقات ایوانِ صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ کی عدالتی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ نے ریاست میں آئین و قانون کی بالادستی، انصاف کی بروقت فراہمی اور عدلیہ کے وقار کے لیے جو کردار ادا کیا، وہ قابل تحسین ہے۔
یو ای ٹی کے اے کلاس ملازمین اور اساتذہ کیلئے مالی امداد کی منظوری
انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ نے انصاف اور قانون کی بالا دستی کے لیے جو موثر اقدامات کیے، انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
صدر آزاد جموں و کشمیر نے جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ کی آزاد کشمیر میں فراہمی انصاف کے لیے کی گئی خدمات کے اعتراف میں انہیں صدارتی شیلڈ بھی دی۔ اس موقع پردونوں کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔