گرمی کی شدت کے باوجود میڈیکل کالجز کے سٹوڈنٹس چھٹیوں سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
سٹی 42 : گرمی کی شدت کے باوجود میڈیکل کالجز کے سٹوڈنٹس چھٹیوں سے محروم ہیں، ایم بی بی ایس و بی ڈی ایس کے داخلوں میں تاخیر کا خمیازہ بھی طلبا بھگتنے پر مجبور ہیں۔
رواں سال یکم مارچ کی بجائے اپریل میں ایم بی بی ایس کی کلاسز شروع ہوئیں، تعلیمی سال کا آغاز تاخیر سے ہونے پر سٹوڈنٹس کو گرمیوں کی چھٹیاں نہ مل سکیں۔ ایم بی بی ایس کے طلبا کو صرف جولائی میں 7 دن کی چھٹی ملے گی ۔
ایم بی بی ایس کے نئے ماڈیولز کے باعث سیکنڈ اور تھرڈ ایئر کے سٹوڈنٹس کی چھٹیاں بھی کم کر دی گئیں ۔
یو ای ٹی کے اے کلاس ملازمین اور اساتذہ کیلئے مالی امداد کی منظوری
ڈاکٹر بننے کے خواہاں طلبا گرمی کی حالیہ لہر سے متاثر ہورہے ہیں۔ صوبے بھر میں صرف میڈیکل و ڈینٹل کالجز کے سٹوڈنٹس چھٹی سے محروم ہیں۔ میڈیکل کے سٹوڈنٹس کیلئے ہاسٹلز میں اے سی کی سہولت بھی ناپید ہوچکی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایم بی بی ایس کے سٹوڈنٹس
پڑھیں:
امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی، وہ ہمیشہ شیطانِ اکبر رہا ہے،حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بارہا یہ غلطی دہراتے رہے ہیں کہ امریکہ پر اعتماد کیا جائے، حالانکہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی۔ وہ ہمیشہ سے شیطانِ اکبر رہا ہے، جس نے پاکستان میں بحران کھڑے کیے، اپنے مفادات سمیٹے اور حکمرانوں کو محض ایک کھلونا بنایا۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ ایک بار پھر پاکستان کو بحرانوں میں دھکیل دے گا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی پالیسی میں امریکہ کی طرف جھکاؤ اختیار کرے گا تو اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ چین جیسے دوست کو کھو بیٹھے گا۔ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن فیکٹری ہے اور اس کی نظریں بھارت کی وسیع مارکیٹ پر بھی مرکوز ہیں۔ اگر چین پاکستان کے بجائے بھارت کا رخ کر لے تو یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا دھچکہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکہ کی بڑی کامیابی اور خاص طور پر ٹرمپ کیلئے ایک عظیم سیاسی جیت ہوگی اگر وہ پاکستان کو چین سے دور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ رخ دے اور امریکہ جیسے دھوکے باز ملک پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنے حقیقی اتحادیوں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے۔