انگلینڈ میں مچھیرے نے اتفاقاً انتہائی نایاب سمندری مخلوق پکڑلی، وہ بھی دو بار
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
انگلینڈ میں ایک مچھیرے نے اتفاقاً انتہائی نایاب نیلا لوبسٹر پکڑا ہے اور وہ بھی ایک ہی رات میں دو بار۔
حال ہی میں انگلینڈ میں کوسٹ آف ڈینوو کے قریب کریس پکی نامی ایک مچھیرے نے اپنے جال میں ایک نایاب نیلا لوبسٹر پکڑا۔
لوبسٹر میں یہ رنگ ایک جینیاتی تغیر کے باعث ہوتا ہے جس کا امکان 20 لاکھ واقعات میں سے ایک بار ہوتا ہے۔
اس نایاب لوبسٹر کو مقامی ایکویریم میں محفوظ کروا دیا گیا کیوں کہ اس کو پھر سے خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔
تصاویر میں اس کی نیلی چمک اور غیر معمولی شکل نمایاں ہے۔ اس جینیاتی میکنزم کو کرومیٹوفورز کہا جاتا ہے جس میں نیلے رنگ کی پروٹین کی زیادتی ہوتی ہے۔
زیادہ تر رپورٹس میں اسے "blue lobster" کہا گیا، حالانکہ عام بول چال میں "کیکڑا" بھی بیان ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ 2025 کا فائنل گزشتہ 12 ایونٹس کے فائنل سے مختلف کیوں ہوگا؟
ویمنز ورلڈکپ کے حالیہ ایڈیشن کے فائنل میں ویمنز ورلڈکپ کی 52 سالہ تاریخ میں نئی تاریخ رقم ہونے کے قریب ہے۔
1973 سے اب اب تک 12 مرتبہ آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کا انعقاد ہوچکا ہے جس کے فائنل میں آسٹریلیا یا انگلینڈ میں سے کسی ایک ٹیم نے ضرور رسائی حاصل کی تھی۔
تاہم ویمنز ورلڈکپ 2025 کے پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقا نے انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی مرتبہ فائنل میں رسائی حاصل کی جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل کی دوڑ سے باہر کیا۔
یہ ویمنز ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلا موقع ہوگا جب آسٹریلیا یا انگلینڈ میں سے کوئی ایک ٹیم فائنل میں موجود نہیں ہوگی۔
A new name will be etched on the #CWC25 trophy ????
India and South Africa have a date with destiny on 2 November ????
Broadcast details ???? https://t.co/7wsR28PFHI pic.twitter.com/OnScHDtaEq
بھارتی ٹیم اس سے قبل دو مرتبہ رنر اپ رہ چکی ہے تاہم جنوبی افریقا کا یہ پہلا فائنل ہوگا جس سے یہ بات یقینی ہے کہ اس مرتبہ ورلڈکپ کی فاتح نئی ٹیم ہوگی۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم ریکارڈ 7 مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے۔ انگلینڈ نے 4 مرتبہ اور نیوزی لینڈ نے ایک مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
Women’s ODI World Cup champions ????
1973: England
1978: Australia
1982: Australia
1988: Australia
1993: England
1997: Australia
2000: New Zealand
2005: Australia
2009: England
2013: Australia
2017: England
2022: Australia
????????????????: ???????????????????? ???????????????????????? ???????? ???????????????????? ???????? ???????? pic.twitter.com/1k0QOc1Kih