بیرون ملک پاکستانیوں نے مئی میں 3.7 ارب ڈالر وطن بھیجے، ریکارڈ ترسیلات
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مئی 2025 میں ریکارڈ 3.7 ارب ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھیجیں، جو ملکی تاریخ میں کسی ایک ماہ کی سب سے زیادہ ترسیلات ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اپریل کے مقابلے میں مئی کی ترسیلات میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مئی میں صرف سعودی عرب سے 91.
رواں مالی سال کے 11 ماہ (جولائی تا مئی) میں مجموعی ترسیلات 34.89 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 28.8 فیصد زیادہ ہیں۔
اس عرصے میں سعودی عرب سے 8.52 ارب ڈالر، یو اے ای سے 7.11 ارب ڈالر، برطانیہ سے 5.36 ارب ڈالر، امریکا سے 3.43 ارب ڈالر اور یورپی یونین ممالک سے 4.1 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ارب ڈالر
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔