پشاور؛ گندم اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی عبوری ضمانتیں خارج
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پشاور:
اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید نے گندم اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث محکمہ خوراک کے تین ملازمین کی عبوری ضمانت درخواستیں خارج کردی اور تینوں ملازمین کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔
اینٹی کرپشن کورٹ خیبرپختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے دیگر ساتھیوں سے مل کر گندم کی ہزاروں بوریاں غبن کی اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اینٹی کرپشن نے اسکینڈل کی انکوائری کی اور انکوائری رپورٹ کے بعد دیگر ملزمان سمیت موجودہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا کیونکہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
عدالت کو انہوں نے بتایا کہ اس اسکینڈل میں دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں بھی مسترد ہوئی ہیں لہٰذا عدالت ملزمان کو عبوری ضمانت نہ دے۔
اینٹی کرپشن عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عبوری ضمانت درخواست خارج کر دی اور ضمانت کی درخواست خارج ہوتے ہی تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت سے حراست میں لیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن بتایا کہ
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو کو حکم دیا ہے کہ 10 دن تک انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس انعام اللہ خان پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت کو بتایا کہ نیب اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے اور ان کے مؤکل کو بھی اس سلسلے میں انکوائری میں شامل کیا گیا ہے، تاہم گرفتاری کا خدشہ لاحق ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ اعظم سواتی کو نیب کے سامنے پیش ہونے کے لیے مہلت دی جائے تاکہ وہ احتساب عدالت سے رجوع کر سکیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نیب انکوائری میں شامل ہو کر اپنا مؤقف پیش کرے۔ عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق اعظم سواتی کے ساتھ برتاؤ کریں اور غیر ضروری کارروائی سے گریز کریں۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیب اپنے قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کرے گا اور درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا کہ نیب آئندہ 10 روز تک اعظم سواتی کو گرفتار نہ کرے تاکہ وہ اپنی قانونی حکمتِ عملی مکمل کر سکیں اور احتساب عدالت میں پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے اعظم سواتی کو اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں نوٹس بھیجا گیا تھا۔ اس معاملے پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وہ کسی بھی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں اور تحقیقات میں شامل ہو کر شفاف طریقے سے اپنا دفاع پیش کرنا چاہتے ہیں۔