پشاور، بجٹ پیش ہوتے ہی چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ہول سیلز میں چینی 175 روپے پرچون میں 180 روپے سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گرمی میں چینی کے استعمال میں اضافے کے بعد اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی بجٹ پیش ہوتے ہی پشاور میں چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی، چینی کی بوری آٹھ ہزار آٹھ سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ہول سیلز میں چینی 175 روپے پرچون میں 180 روپے سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گرمی میں چینی کے استعمال میں اضافے کے بعد اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عید سے پہلے خریدے گئے پرانے اسٹاک کو بھی نئی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے، چینی کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 60 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں چینی کی قیمت میں چینی
پڑھیں:
موبائل مارکیٹس میں جعلی سمارٹ فونز کی فروخت کا انکشاف
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جون 2025ء ) ملک کی متعدد موبائل مارکیٹس میں جعلی سمارٹ فونز فروخت کیے جانے کا انکشاف سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطباق کراچی موبائل اینڈ الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی ہے کہ شہریوں کو جعلی یا ناقابل اعتبار موبائل فونز بیچے جانے سے متعلق شکایات میں اضافہ ہوا ہے، فراخت ہونے والے فون ری کنڈیشن یا پیچ فونز ہوتے ہیں جنہیں نیا بناکر پیش کیا جاتا ہے، پیچ فون وہ موبائل ہوتے ہیں جو پی ٹی اے سے منظور شدہ فون نہیں ہوتے بلکہ ان میں مختلف آئی ایم ای آئی استعمال کرکے ایک نیا فون بنایا جاتا ہے، یہ فون بظاہر بالکل نئے لگ رہے ہوتے ہیں، یہ فونز سستے کرکے بیچ دیئے جاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایک شہری کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا جو پرانے فون کی سکرین مرمت کرانے کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ پہنچا تو وہاں دکاندار نے اسے مشورہ دیا کہ وہ مرمت کی بجائے نیا ’ڈبہ پیک‘ فون خرید لے، جس پر شہری نے اضافی پیسے دیئے اور نیا فون خرید لیا لیکن نیا فون ایک دن بعد پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے بند کردیا تو پتا چلا کہ وہ ایک پیچ فون تھا اور اس ماڈل کے فون بننا بند ہوچکے ہیں، کراچی موبائل اینڈ الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مداخلت پر دکاندار نے شہری کو پیسے واپس کریئے تاہم اس جیسے کئی افراد اس قسم کے فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں۔(جاری ہے)
ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ جب بھی کوئی فون خریدنے جائیں تو سب سے پہلے ہمیشہ فون کی آفیشل وارنٹی چیک کریں جو زیادہ تر برانڈز ایک سال کی دیتے ہیں، آئی ایم ای آئی نمبر پی ٹی اے سے فوری چیک کریں کہ فون رجسٹرڈ ہے یا نہیں، جو *8484# پر ڈائل کرکے چیک کیا جا سکتا ہے، ایسے ماڈلز نہ خریدیں جو مارکیٹ میں بند ہو چکے ہوں یا جو کمپنی کی ویب سائٹ پر درج نہ ہوں، دکاندار سے رسید ضرور لیں اور واضح طور پر تحریر کرائیں کہ فون نیا، رجسٹرڈ اور برانڈڈ ہے۔