پشاور، بجٹ پیش ہوتے ہی چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ہول سیلز میں چینی 175 روپے پرچون میں 180 روپے سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گرمی میں چینی کے استعمال میں اضافے کے بعد اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی بجٹ پیش ہوتے ہی پشاور میں چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی، چینی کی بوری آٹھ ہزار آٹھ سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ہول سیلز میں چینی 175 روپے پرچون میں 180 روپے سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گرمی میں چینی کے استعمال میں اضافے کے بعد اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عید سے پہلے خریدے گئے پرانے اسٹاک کو بھی نئی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے، چینی کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 60 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں چینی کی قیمت میں چینی
پڑھیں:
سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔