امریکا کا یوم تاسیس، فیلڈمارشل عاصم منیر کو شرکت کی دعوت پر بھارتی حلقوں میں تشویش
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو 7 جون تا 14 جون کے دوران نیویارک میں امریکی فوج کے 250ویں یوم تاسیس کی تقریب میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے، جس سے پاکستان اور اس کے حمایتی خوش، جبکہ حریف پریشان ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیک ایرکوریلا نے کانگریس کی سماعت میں پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جدوجہد کو سراہتے ہوئے اسے ’شاندار اور مثبت کردار‘ قرار دیا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے زیر تجویز، اس دعوت کو بھارت نواز یا پاکستان مخالف حلقوں نے کشیدگی یا سازش پر مبنی اقدام قرار دیا، جبکہ زلمے خلیل زاد نے اس دورے کو تاریخی تناظر میں ری پبلکن دور کی خارجہ پالیسی سے تشبیہ دی۔
مزید پڑھیں: پاک فوج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر
پاک امریکا تعلقات میں اس دعوت کو پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف کردار کا غیر مستقیم اعتراف تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ بھارت نواز میڈیا اور لابی نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
پاکستان سے یہ توقع ہو رہی ہے کہ وہ امریکا اور چین کے درمیان تعلقات میں توازن برقرار رکھتے ہوئے اپنے قومی مفادات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ لمحہ پاکستان کی قیادت کے لیے چیلنج اور موقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا یوم تاسیس بھارتی حلقوں میں تشویش پاکستان فیلڈمارشل عاصم منیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا یوم تاسیس بھارتی حلقوں میں تشویش پاکستان فیلڈمارشل عاصم منیر
پڑھیں:
وزیراعظم اور امیر جماعت اسلامی کا ٹیلیفونک رابطہ، اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار
اسلام آباد:وزیرِ اعظم شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران وزیراعظم شبہاز شریف نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد کی ترسیل کی بندش اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
انہوں نے غزہ میں دن بہ دن بڑھتے انسانیت سوز صہیونی مظالم کی بھی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے اور بھوک سے سسکتے بچوں اور خواتین سمیت فلسطینی بہن بھائیوں تک اشیائے خوردونوش کی ترسیل بحال کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں حکومت پاکستان غزہ میں ظلم کا شکار فلسطینی بہن بھائیوں کو سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی، وہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک گیر مہم چلا کر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی۔
وزیرِ اعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی غزہ متاثرین کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے اس احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینی رہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور اپیل کی ہے وزیراعظم پاکستان قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی، غذائی امداد کی فراہمی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فلسطینی عوام اور پورا عالم اسلام پاکستان اور اس کی قیادت سے بڑی امیدیں رکھتے ہیں، اس لیے وزیر اعظم اسلامی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری سے خصوصی رابطہ کریں اور لیڈنگ رول ادا کریں۔