کوئٹہ، مبینہ سیاحوں کی فائرنگ سے ہنہ اوڑک کے مقامی رہنماء قتل
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اہل علاقہ کا دعویٰ ہے کہ مقامی رہنماء نجیب کاکڑ نے مقامی روایات کی پامالی پر سیاحوں کی سرزنش کی، جس پر سیاحوں نے ان پر فائرنگ کی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سیاحتی علاقے ہنہ اوڑک کے مقامی رہنماء کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ اہل علاقہ کا دعویٰ ہے کہ مقامی رہنماء نجیب اللہ کاکڑ پر گزشتہ شب سیاحوں نے اس وقت فائرنگ کی جب نجیب کاکڑ نے مقامی روایات کی خلاف ورزی پر ان کی سرزنش کی۔ اہل علاقہ نے علاقے میں نظم و ضبط اور روایات کو قائم رکھنے کے لئے سیاحوں کے لئے متعدد ہدایات جاری کی تھیں۔ جن پر عملدرآمد کروایا جاتا تھا۔ تاہم گزشتہ شب بعض نامعلوم سیاحوں نے ان روایات کی خلاف ورزی کی۔ جس پر مقامی رہنماء نجیب کاکڑ ان کی سرزنش کے لئے گئے۔ تاہم مذکورہ سیاحوں نے مقامی رہنماء پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں نجیب کاکڑ جان بحق ہو گئے۔ ہنہ اوڑک کے رہائشیوں نے علاقے کو سیاحوں کے لئے مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقامی رہنماء نجیب کاکڑ سیاحوں نے کے لئے
پڑھیں:
نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی پرتعیش شادی تقریب، نظریات پر سوال اٹھنے لگے
نیویارک سٹی کی میئرشپ کی دوڑ میں شامل ڈیموکریٹک سوشلسٹ اور اسمبلی کے رکن زہران ممدانی حالیہ دنوں سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ تنقید کی وجہ ان کی یوگنڈا میں منعقد کی گئی پرتعیش 3 روزہ شادی کی تقریب ہے، جس میں سخت سیکیورٹی، فون جام کرنے والے آلات اور خفیہ ماحول میں تقریبات شامل تھیں۔
33 سالہ زہران ممدانی جو بھارتی نژاد فلم ساز میرا نائر اور معروف ماہرِ تعلیم محمود ممدانی کے بیٹے ہیں، 2025 کے نیویارک میئر کے انتخاب میں مقبولیت حاصل کررہے ہیں اور ڈیموکریٹک پرائمری میں ان کے جیتنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ ان کی شخصیت کو عوام میں سادگی، مسلمان، ایشیائی امریکی شناخت اور متوسط طبقے سے تعلق کے طور پر پیش کیا جاتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے نیویارک کے ممکنہ میئر زہران ممدانی کو دھمکی کیوں دی؟
تاہم حال ہی میں یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا کے قریب بوزیگا ہِل میں واقع ان کے خاندان کی عالی شان رہائش گاہ پر 3 روزہ شادی کی تقریب نے ان کے ’سوشلسٹ‘ بیانیے کو مشکوک بنا دیا ہے۔ تقریب میں صرف دعوت نامے پر محدود مہمان شریک ہوئے، جن کی حفاظت کے لیے نقاب پوش مسلح محافظ تعینات کیے گئے، جبکہ موبائل فون سگنلز جام رکھنے کے آلات بھی استعمال کیے گئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق تقریب کے دوران علاقے میں سخت پہرہ تھا اور مقامی افراد کو اس کی خبر بھی نہ ہو سکی۔ اس موقع پر یوگنڈا کے سابق سپریم کورٹ جج جارج کانیہہامبا کے انتقال پر علاقے میں سوگ کی کیفیت تھی، لیکن زہران کی شادی کی تقریبات کو اس مقامی روایت اور سوگ کے احترام کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک مقامی شخص نے کہاکہ یہاں کی ثقافت کے مطابق کسی کے انتقال پر سوگ منایا جاتا ہے، اس دوران جشن منانا انتہائی غیر حساس رویہ سمجھا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی زہران ممدانی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ زہران ممدانی نے آئی سی ای اہلکاروں کے نقاب پہننے کو ’فوجی جبر‘ قرار دیا تھا، لیکن اپنی شادی کی تقریب پر خود انہی جیسے مسلح نقاب پوش محافظ کھڑے کیے۔
ایک اور صارف نے سوال اٹھایا کہ آخر زہران ممدانی کو شادی کی تقریب میں فون جام کرنے والے آلات اور اتنی سیکیورٹی کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ کیا وہ نہیں چاہتے تھے کہ ان کی امیرانہ طرز زندگی عوام کے سامنے آئے؟
زہران اور ان کی بیوی شامی نژاد مصورہ رما دواجی، اس سے قبل دبئی میں دسمبر 2024 میں نکاح کر چکے ہیں، جبکہ نیویارک میں فروری 2025 میں قانونی طور پر شادی کی رجسٹریشن کروائی گئی تھی۔ اب یوگنڈا میں منعقد کی گئی آخری تقریب کو ان کے حلقوں میں سرمایہ داری کی علامت اور دوغلا پن قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممدانی کا راستہ روکنے کے لیے ایرک ایڈمز میدان میں آگئے، دوبارہ الیکشن لڑنے کا اعلان
ناقدین کا کہنا ہے کہ زہران ممدانی سوشلسٹ نظریات کا پرچار تو کرتے ہیں، مگر خود سرمایہ دارانہ طرز زندگی گزارتے ہیں، جس سے ان کی سیاسی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پرتعیش شادی خفیہ ماحول زہران ممدانی نظریات پر سوالات نیویارک میئر شپ وی نیوز