— فائل فوٹو

کراچی کی ملیر جیل سے فرار ہونے والے مزید 4 قیدیوں کو پکڑ لیا گیا۔

جیل حکام کے مطابق اب تک 157 قیدیوں کو پکڑا جاچکا ہے جبکہ مفرور 68 قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔

جیل حکام کا بتانا ہے کہ ملیر جیل سے مجموعی طور پر 225 قیدی فرار ہوئے تھے، فرار ہونے والے قیدیوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی پولیس حکام نے بتایا تھا کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے مزید 3 قیدیوں کو پکڑلیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فرار ہونے والے ملیر جیل سے قیدیوں کو

پڑھیں:

پولینڈ میں دریافت ہونے والی 6 ہزار سال پرانی مورت نے ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا

پولینڈ کے شہر پومیرانیا میں ایک کسان کی دریافت کردہ ایک سادہ سی مورتی نے ملکی آثارِ قدیمہ کی دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔ صرف 12 سینٹی میٹر بلند، چونے کے پتھر سے تراشی گئی یہ مورت جسے ’کولوبرزگ کی وینس‘ کا نام دیا گیا ہے، نہ تو آنکھوں، ناک یا منہ جیسے نقوش رکھتی ہے اور نہ ہی کوئی بناوٹ، لیکن پھر بھی اسے ’صدی کی سب سے بڑی دریافت‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ نایاب مورت 2022 میں اوبروٹی نامی گاؤں کے ایک کسان کو ملی، جو پارسیتا (Parsęta) دریا کے قریب واقع ہے۔ بعد ازاں یہ مورتی والڈیمر ساڈوسکی کے ہاتھوں میں پہنچی، جو کوئلوجرزگ میں ’میوزیم آف پولش آرمز‘ کے تحت کام کرنے والے ’پارسیتا ایکسپلوریشن گروپ‘ سے وابستہ ہیں۔ 2023 میں معروف ماہرِ آثارِ قدیمہ مارچن کرژپکوسکی اور اُن کی ٹیم نے اس مورتی کی سائنسی بنیادوں پر تصدیق کی اور اسے تاریخی لحاظ سے نایاب قرار دیا۔

مزید پڑھیں: ’القابل گاؤں‘ کھجوروں کا نخلستان اور مٹی کے مکانات کا مسکن

ماہرین کے مطابق یہ مورتی نیولیتھک (Neolithic) دور یعنی قریباً 6 ہزار سال قبل کی ہے اور غالب گمان یہی ہے کہ یہ مادری دیوی ’وینس‘ کی علامت ہے، جو قدیم تہذیبوں میں محبت اور زرخیزی کی دیوی مانی جاتی تھی۔ اگرچہ اس مجسمے میں چہرے کے خدوخال نہیں، لیکن نسوانی جسمانی خصوصیات نمایاں ہیں، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ ممکن ہے اسے زرخیزی سے متعلق مذہبی یا روحانی رسومات میں استعمال کیا جاتا ہو۔

تحقیقی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ شاید اُن پہلے کسانوں کا کام ہے جو مغربی پومیرانیا کی زرخیز زمینوں میں، خاص طور پر پارسیتا دریا کے آس پاس، آ کر آباد ہوئے تھے۔

یورپ میں ’وینس‘ کی مورتیوں کی کئی دریافتیں ہو چکی ہیں، جیسے ’وینس آف وِلنڈورف‘ (1908، آسٹریا) اور ’وینس آف ہوہلے فیلز‘ (2008، جرمنی)، لیکن ’کولوبرزگ وینس‘ اس لیے منفرد ہے کہ اسے مٹی کے بجائے چونے کے پتھر سے تراشا گیا، جو اس طرز کی مورتیوں میں کم ہی استعمال ہوا ہے۔ یہ اس علاقے میں اپنی نوعیت کی پہلی دریافت ہے جہاں اس سے قبل ایسی کوئی مثال نہیں ملی۔

مزید پڑھیں: دنیا میں پرندے کا سب سے بڑا مجسمہ کہاں نصب ہے؟

میوزیم آف پولش آرمز کے ڈائریکٹر اور زیرِآب آثارِ قدیمہ کے ماہر، الیگزینڈر اوستاش، نے اسے صدی کی دریافت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دریافت نہ صرف پولینڈ کی آثارِ قدیمہ میں اہم اضافہ ہے بلکہ کولوبرزگ کی تاریخ کے افق کو وسعت بھی دیتی ہے۔ مورتی اب ’میوزیم آف پولش آرمز‘ کے مستقل ذخیرے کا حصہ بن چکی ہے اور اسے عوام کے لیے نمائش میں رکھا جائے گا۔

اس وقت مارچن کرژپکوسکی کی سربراہی میں مختلف علوم سے تعلق رکھنے والے ماہرین پر مشتمل ایک بین الشعبہ ٹیم اس مورتی پر مزید تحقیق کر رہی ہے تاکہ نیولیتھک دور کی زندگی، ثقافت، رسومات اور انسانی عقائد پر مزید روشنی ڈالی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

‘Kolobrzeg’s Venus’ آثار قدیمہ پولینڈ پومیرانیا

متعلقہ مضامین

  • جیکب آباد: سیپکو کی بل دینے والے صارفین پر زیادتیاں عروج پر
  • کراچی: لیاری میں عمارت گرنے سے زخمی ہونے والے 6 افراد کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
  • ترکیہ کے جنگلوں میں لگی آگ بےقابو، 2 افراد جاں بحق
  • پولینڈ میں دریافت ہونے والی 6 ہزار سال پرانی مورت نے ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا
  • پوتین اورٹرمپ فون کال کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
  • غزہ میں مجوزہ جنگ بندی کا قیدیوں کے تبادلے اور فوجی انخلا سے آغاز ہوگا
  • کراچی: گھر میں گیس لیکیج سے ہونے والے دھماکے میں دو خواتین جاں بحق
  • لانڈھی، ملیر اور کورنگی میں تواتر سے آنے والے زلزلوں کی وجہ کیا ہے؟ ماہرین کی رائے جانیے
  • کراچی میں ایک اور بچہ ٹرک کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گیا، ڈرائیور فرار
  • کراچی والے ہوجائیں تیار! محکمہ موسمیات نے مزید بارش کی پیشگوئی کردی