مشرقِ وسطیٰ کی صورتِحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، برطانیہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
بیان میں ترجمان برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ برطانوی عملے کی حفاظت بلا شبہ ہماری اولین ترجیح ہے، برطانوی سفارت خانوں کے جزوی انخلاء یا کسی اور قسم کی نئی ہدایات ابھی نہیں دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر برطانوی وزیرِ اعظم کے ترجمان نے بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں ترجمان برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ برطانوی عملے کی حفاظت بلا شبہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ برطانوی سفارت خانوں کے جزوی انخلاء یا کسی اور قسم کی نئی ہدایات ابھی نہیں دی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ امریکی حکام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے، اسرائیل نے ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع امریکا کو دے دی ہے۔ امریکی میڈیا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر فوری ردِعمل کے طور پر عراق میں امریکی سائٹس پر حملہ کر سکتا ہے۔
صورتِ حال کے پیشِ نظر امریکا نے عراق میں امریکی سفارت خانہ جزوی طور پر خالی کروانے کے حوالے سے احکامات جاری کیے ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمۂ خارجہ اور محکمۂ دفاع نے فوجی خاندان کے اہلِ خانہ کو رضاکارانہ طور پر مشرق وسطیٰ چھوڑ نے کا اختیار دیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عراق، بحرین، کویت، عراقی کردستان کے شہر اربیل سے اضافی سفارتی عملے کو بلایا جا رہا ہے۔ امریکی وزیرِدفاع نے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی فوجی اہلکاروں کے اہلِ خانہ کو امریکا واپسی کی اجازت دے دی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: برطانوی وزیر
پڑھیں:
برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین پر تیز دھار آلے سے کیے گئے حملے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
حملے کے بعد متعدد مسافروں کو متبادل بسوں کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا، جبکہ کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو “بڑا حادثہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران بھی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں بھاگتے اور چیختے دیکھا گیا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو”، اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گر گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک اور خوفناک” قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم فی الحال حملے کی وجوہات سے متعلق کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا۔