اختیارات کے بغیر بلدیاتی مسائل کا حل ممکن نہیں، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات اور وسائل منتقل کیے بغیر عوامی مسائل حل نہیں ہوسکتے، کراچی اس وقت بجلی، پانی، خستہ حال سڑکوں، ناقص ٹرانسپورٹ، اور تباہ حال تعلیمی نظام سمیت بے شمار مسائل کا شکار ہے، جن کی ذمہ داری وفاقی و صوبائی حکومتوں اور ان کی اتحادی جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔
منعم ظفر خان نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد اور مزاحمت جاری رکھے گی۔ اہل غزہ و فلسطین کی حمایت اور کراچی کے عوامی مسائل کے حل کے لیے ہماری خدمت کا سفر رُکنے والا نہیں۔
جماعت اسلامی ضلع غربی کے تحت “مہم چرم قربانی” میں نمایاں کردار ادا کرنے والے کارکنان اور طلبہ کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ حکمرانوں نے ہر شعبے میں ظلم اور لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، ایسے حالات میں حقوق کراچی مہم کو از سر نو منظم اور تیز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش سمیت دنیا بھر میں اہل حق پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے، مگر تاریخ گواہ ہے کہ مصائب اور مشکلات اہل حق کو کمزور نہیں کرتیں بلکہ وہ کندن بن کر نکلتے ہیں، دنیا نے اہل غزہ کی استقامت اور عزم کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، جہاں ناقابل یقین داستانیں رقم ہوئیں، اور یہی مومن کا شعار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقامتِ دین کی جدوجہد کے داعی ہیں، ہماری اصل منزل اللہ کی رضا ہے، جماعت اسلامی کے کارکنان نے عید الاضحی کے موقع پر ضرورت مندوں کے لیے اپنی خوشیاں قربان کیں اور بڑی تعداد میں کھالیں جمع کیں، جو خراج تحسین کے مستحق ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، ترجمان سندھ حکومت
ایک بیان میں گنہور خان اسران نے کہا کہ کے فور منصوبے کی فزیبلٹی جماعت اسلامی کے ناظم نعمت اللہ خان دور میں ناقص انداز میں بنائی گئی، جس کی قیمت آج سندھ حکومت کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کے فور منصوبے کو صوبائی حکومت کے تحت لے کر ازسرِ نو ڈیزائن کرایا، اب تعمیراتی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ کے ترجمان گنہور خان اسران نے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، جماعت اسلامی کے پاس نہ کوئی ترقیاتی منصوبہ ہے، نہ ویژن، صرف گمراہ کن بیانات اور الزام ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندے خود اپنے علاقوں میں عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہیں، جو جماعت اپنے بلدیاتی ٹاؤنز کا نظام درست نہیں رکھ سکتی، وہ پورے کراچی پر تنقید کا کوئی اخلاقی یا سیاسی حق نہیں رکھتی۔ حکومت سندھ کے ترجمان گنہور خان اسران نے کہا کہ جماعت اسلامی اس وقت کراچی کے سات اہم ٹاؤنز میں برسرِ اقتدار ہے، اربوں روپے کا بجٹ جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینز کو دیا گیا لیکن ناظم آباد، لیاقت آباد، کورنگی، بلدیہ، گلبرگ، جمشید اور نیو کراچی میں گٹر ابل رہے ہیں، عوام جماعت اسلامی سے اربوں روپوں کے بجٹ کا حساب مانگتی تو ڈھٹائی سے حکومت سندھ پر الزام ڈال دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں جماعت کے ٹاؤن چیئرمین ہیں وہاں گندگی، ٹوٹی سڑکیں، ابلتے گٹر، خراب اسٹریٹ لائٹس اور صفائی ستھرائی کا مکمل فقدان عوام کا مقدر بن چکا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت گنہور خان اسران نے کہا کہ کے فور منصوبے کی فزیبلٹی جماعت اسلامی کے ناظم نعمت اللہ خان دور میں ناقص انداز میں بنائی گئی، جس کی قیمت آج سندھ حکومت کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کے فور منصوبے کو صوبائی حکومت کے تحت لے کر ازسرِ نو ڈیزائن کرایا، اب تعمیراتی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجرک جیسے ثقافتی اثاثے کو ڈرامہ قرار دینا نہ صرف سندھی عوام کی توہین بلکہ جماعت اسلامی کی تعصب کو ظاہر کرتا ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی میں تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ، اور انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبے شروع کیے اور مکمل کیے، عوام کو سمجھ آ چکی ہے کہ کراچی کی ترقی جماعت اسلامی کے نعروں سے نہیں، صرف پیپلز پارٹی کے وژن سے ممکن ہے۔