سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف عہدے سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محمد یوسف نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو اپنا استعفیٰ جمع کرا دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ نجی مصروفیات کے باعث وہ مزید وقت نہیں دے سکتے۔
یوسف نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، جبکہ انہیں انڈر 19 ٹیم کا ہیڈ کوچ بھی مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں۔
نئے سیٹ اپ میں بھی انہیں ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کی ذمہ داری سونپنے کا ارادہ تھا، تاہم انہوں نے مزید کام جاری رکھنے سے معذرت کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ محمد یوسف نے گزشتہ سال نومبر میں بھی استعفیٰ پیش کیا تھا، مگر اس وقت کے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اسے منظور نہیں کیا تھا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے اپنا استعفیٰ بورڈ کو بھیج دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محمد یوسف
پڑھیں:
بین اسٹوکس نے جڈیجا سے ہاتھ نہ ملانے کے تنازع پر خاموشی توڑ دی
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے بھارت کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میچ کے اختتام پر پیش آئے 'ہینڈ شیک تنازع' پر بالآخر وضاحت دے دی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب میچ کے آخری دن بھارتی بیٹرز رویندر جڈیجا اور واشنگٹن سندر اپنی سنچریوں کے قریب تھے اور اسٹوکس نے کھیل کو ڈرا کرنے کی پیشکش کی جسے بھارتی کھلاڑیوں نے مسترد کرتے ہوئے بیٹنگ جاری رکھی۔
بعد ازاں ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ میچ کے بعد اسٹوکس نے تمام بھارتی کھلاڑیوں سے مصافحہ کیا لیکن جڈیجا کے قریب آتے ہی منہ موڑ لیا۔
Cortesy Video
ویڈیو میں دونوں کھلاڑیوں کے درمیان چند جملوں کا تبادلہ بھی دکھایا گیا جس پر سوشل میڈیا پر اسٹوکس پر غصے کا اظہار کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں بین اسٹوکس نے وضاحت دی کہ جڈیجا اور سندر نے شاندار اننگز کھیلی اور چونکہ نتیجہ ممکن نہیں رہا تھا، اس لیے انہوں نے اپنے مرکزی بولرز کی فٹنس بچانے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "سنچری ہو یا نہ ہو، اصل کامیابی ٹیم کو مشکل سے نکالنا ہے۔"
ہیری بروک جیسے پارٹ ٹائم بولر کو آخری اوورز دینے پر ہونے والی تنقید کا دفاع کرتے ہوئے اسٹوکس نے کہا کہ یہ فیصلہ اگلے میچ کی تیاری اور کھلاڑیوں کی فٹنس کو مدنظر رکھ کر کیا گیا۔
دوسری طرف بھارتی کوچ گوتم گمبھیر نے جڈیجا اور سندر کی سنچریوں کو روکنے کی کوشش پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بیٹرز اپنے تین ہندسوں کے اسکور کے مکمل حقدار تھے، چاہے میچ کا نتیجہ کچھ بھی ہو۔
جڈیجا کے انکار نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا ذاتی ریکارڈز ٹیم کے فیصلوں پر اثرانداز ہونے چاہئیں؟۔
انگلینڈ کو پانچ میچوں کی سیریز میں 1-2 سے برتری حاصل ہے، سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے 5 وکٹ سے فتح حاصل کی تھی۔
دوسرے میچ میں بھارت 336 رنز سے کامیاب ہوا تھا جبکہ تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 22 رنز سے کامیابی ملی تھی، سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ 31 جولائی سے اوول میں شروع ہوگا۔