اسرائیلی حملے غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہیں، جوہری مذاکرات کے ثالث عمان کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
مشرق وسطیٰ میں جوہری مذاکرات کے ثالث کے طور پر کردار ادا کرنے والے ملک عمان نے اسرائیل کے حالیہ حملوں کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ عمان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
عمانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے ناقابل قبول اور مسلسل جارحیت کی عکاسی کرتے ہیں، جو خطے میں استحکام کی بنیادوں کو متزلزل کرتے ہیں۔ اسرائیل اس کشیدگی اور اس کے نتائج کا مکمل ذمہ دار ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا ایران کی جوہری تنصیبات پر فضائی حملہ، کن مقامات کو ہدف بنایا گیا؟
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام پر جاری مذاکرات کے سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کا رواں ہفتے عمان میں ایرانی وفد سے چھٹے دور کی ملاقات طے تھی۔ تاہم اسرائیلی حملوں کے بعد یہ ملاقات غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا کو ان حملوں کا شریکِ جرم قرار دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں مذاکرات کی فضا متاثر ہو چکی ہے اور امریکی نیت پر شکوک مزید بڑھ گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایران جوہری مذاکرات عمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران جوہری مذاکرات
پڑھیں:
اسرائیل کیساتھ امریکا کو بھی حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی : ایرانی افواج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایرانی فوج نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن ابراہیم رضائی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
ایرانی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شکارچی نے بھی شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے امریکا کی معاونت سے ایران پر حملہ کر کے سنگین غلطی کی ہے، اور اب دشمن ایران کے جواب کا منتظر رہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکا کو بھی اس اقدام کی قیمت چکانا ہوگی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کیے، جن میں جوہری اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور ایک جوہری سائنسدان کے شہید ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حملے تہران کے شمالی، وسطی اور مغربی علاقوں میں کیے گئے۔