مشرق وسطیٰ میں جوہری مذاکرات کے ثالث کے طور پر کردار ادا کرنے والے ملک عمان نے اسرائیل کے حالیہ حملوں کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ عمان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

عمانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے ناقابل قبول اور مسلسل جارحیت کی عکاسی کرتے ہیں، جو خطے میں استحکام کی بنیادوں کو متزلزل کرتے ہیں۔ اسرائیل اس کشیدگی اور اس کے نتائج کا مکمل ذمہ دار ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کا ایران کی جوہری تنصیبات پر فضائی حملہ، کن مقامات کو ہدف بنایا گیا؟

یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام پر جاری مذاکرات کے سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کا رواں ہفتے عمان میں ایرانی وفد سے چھٹے دور کی ملاقات طے تھی۔ تاہم اسرائیلی حملوں کے بعد یہ ملاقات غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا کو ان حملوں کا شریکِ جرم قرار دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں مذاکرات کی فضا متاثر ہو چکی ہے اور امریکی نیت پر شکوک مزید بڑھ گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایران جوہری مذاکرات عمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران جوہری مذاکرات

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں بدستور جاری ہیں، اور تازہ کارروائیوں میں مزید تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مختلف علاقوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک قابض فوج کے حملوں میں 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا کہ مغربی علاقے میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے دو مزید فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ خان یونس اور دیگر علاقوں میں بھی لاشوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، غزہ میں مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 68 ہزار 858 تک پہنچ چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 664 سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسی دوران مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں، جہاں گھر گھر تلاشی کے دوران بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

علاوہ ازیں، لبنان میں بھی اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی علاقے میں ایک کار پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوگئے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں