وزیرداخلہ زیروویسٹ آپریشن میں حصہ لینے والوں کیلیے انعام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)وزیرداخلہ محسن نقوی نے زیرو ویسٹ آپریشن میں حصہ لینے والے ملازمین کے لیے ایک بنیادی تنخواہ بطور انعام دینے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ یومیہ اُجرت پر کام کرنے والے ورکرز کو 15 ہزار روپے فی کس دیے جائیں گے۔ عید الاضحی پر مثالی صفائی پروفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے سی ڈی اے کے سینٹری ورکرز کے اعزاز میں خصوصی تقریب کی گئی۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے دن رات محنت سے فرائض سرانجام دینے پر سینٹری ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا۔ ڈپٹی کمشنر اے سیز اور فیلڈ ٹیموں کو مبارکباد دی۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے زیرو ویسٹ آپریشن میں حصہ لینے والے ملازمین کے لیے ایک بنیادی تنخواہ بطور انعام دینے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ یومیہ اُجرت پر کام کرنے والے ورکرز کو 15 ہزار روپے فی کس دیے جائیں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ 3 روز میں اسلام آباد کے شہری و دیہی علاقوں سے 2400 ٹن آلائشیں و ویسٹ کو اٹھا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیرداخلہ محسن نقوی نے
پڑھیں:
بلوچستان میں شہریوں کو مارنے والوں کا حل آپریشن کے سوا کچھ نہیں: رانا ثناء اللہ
مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما اور وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ بلوچستان میں شہریوں کو مارتے ہیں ان کا حل آپریشن کے سوا کچھ نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں اور انکے بیٹے اپنے والد سے ملنے کیلئے پاکستان آئیں گے تو یہ ان کا حق ہے۔
چینی کی قلت سے متعلق بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے دیہاڑی لگائی گئی ہے اور اس میں مڈل مین کا مرکزی کردار ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ چینی کے معاملے میں کوئی انفرادی طور پر ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی 200 روپے قیمت مڈل مین کی وجہ سے ہے اور انہوں نے مصنوعی قلت پیدا کی ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس معاملے پر کسی کو رعایت نہیں دی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان مالک بلوچ سینئر سیاستدان ہیں اور ہمارے ان سے اچھے تعلقات ہیں، وہ پہلے چاہتے تھے جو لوگ پہاڑوں پر گئے ہیں ان کو معافی دی جائے لیکن انہیں معافی دے کر دیکھ لی ہے اور کچھ نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگوں کو بسوں سے اُتار کر گولیاں مارتے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ بلوچستان میں ترقی ہو اور جو لوگ بلوچستان میں شہریوں کو مارتے ہیں ان کا حل آپریشن کے سوا کچھ نہیں ۔