یاسر حسین کی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی کیا ہے؟ اداکار کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کے اداکار و ہدایتکار یاسر حسین کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی ان کی اہلیہ اقرا عزیز ہیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں یاسر حسین نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک صارف نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس آدمی کی سب سے بڑی کامیابی اسکی بیوی ہے‘۔
یاسر نے اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ میری سب سے بڑی کامیابی میری بیوی ہے اور میں اس بات کو سچ مانتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ اقرا ہی میری سب سے بڑی طاقت ہے کیونکہ جب میں کوئی بھی کام کرتا ہوں تو وہ اس ہی لیے ممکن ہوپاتا ہے کہ اقرا گھر اور بچے کو سنبھالتی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
یاسر حسین نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ہر مرد کی بڑی کامیابی اس کی بیوی ہی ہونی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اکثر مرد اپنی بیگمات کی قربانیوں کی قدر نہیں کرتے ان کی قدر نہیں کرتے مگر دراصل ان کی ہی وجہ سے سب کام ہوتے ہیں وہی آدمی کا اصل سہارا ہیں۔
سوشل میڈیا پر یاسر حسین کا اپنی اہلیہ اداکارہ اقرا عزیز سے متعلق یہ بیان تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سب سے بڑی کامیابی یاسر حسین
پڑھیں:
بچوں کے کینسر کے خلاف بڑی کامیابی:پاکستان عالمی مفت علاج پروگرام میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان نے صحت کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے بچوں کے کینسر کے مفت علاج سے متعلق عالمی پروگرام گلوبل پلیٹ فارم فار ایکسیس ٹو چائلڈہُڈ کینسر میڈیسنز (GPACCM) میں شمولیت حاصل کر لی ہے۔
اس اقدام کے تحت پاکستان میں کینسر میں مبتلا بچوں کو مفت ادویات کی فراہمی شروع کی جائے گی، جو ہزاروں خاندانوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن ثابت ہوگی۔
یہ اعلان وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور سینٹ جوڈ چلڈرنز ریسرچ اسپتال کے اعلیٰ سطح وفد سے ملاقات کے بعد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی موقع ہے جس سے کینسر کے شکار معصوم بچوں کی زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔
وزیر صحت نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 8,000 سے زائد بچوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے ان میں سے بڑی تعداد ادویات کی قلت، مالی مشکلات اور بروقت علاج نہ ملنے کے باعث جان کی بازی ہار جاتی ہے۔ کینسر ایک ایسا دشمن ہے جس کے خلاف جنگ صرف طبی وسائل سے نہیں، عالمی تعاون سے ہی جیتی جا سکتی ہے۔
اس پروگرام کی بدولت پاکستان کو نہ صرف مفت ادویات فراہم کی جائیں گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کی تربیت، طبی سہولیات کی بہتری اور علاج کے جدید طریقوں تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام پاکستان کو عالمی سطح پر صحت کی خدمات کے شعبے میں ایک نئے دور میں داخل کر دے گا۔
وزارت صحت کے مطابق مفت ادویات کی فراہمی ان ہزاروں بچوں اور ان کے والدین کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں جن کے پاس مہنگے علاج کی استطاعت نہیں۔ یہ قدم نہ صرف اموات کی شرح کم کرے گا بلکہ کینسر کی شرحِ شفایابی کو بھی نمایاں طور پر بہتر بنائے گا۔
ملک بھر کے ماہرینِ صحت نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پاکستان میں پیڈیاٹرک اونکولوجی (بچوں کے کینسر) کے شعبے میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ علاج کی جدید سہولتیں اور عالمی معیار کی ادویات سے نہ صرف موجودہ مریضوں کو فائدہ ہوگا بلکہ مستقبل میں صحت کی مجموعی صورتِ حال میں بھی بہتری آئے گی۔