اضلاع پولیو ورکروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں; عدیل تصور
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
زاہد چودھری : پولیو مہم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں عدیل تصور نے کہا کہ اضلاع پولیو ورکروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں۔
انسداد پولیو پروگرام نے اضلاع سے متحرک آبادیوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔
عدیل تصور کا کہنا تھا کہ اضلاع متحرک آبادیوں کا ڈیٹا پولیو پروگرام کو فوری ارسال کریں،متحرک آبادیاں جو منتقل ہو چکی ان کی تفصیلات بھی ارسال کی جائیں،اضلاع پولیو ورکروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں،تجزیہ کر کے نتائج فوری پولیو پروگرام کو بھیجے جائیں۔
فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے
انسداد پولیو پروگرام سربراہ کی زیر صدارت پولیو مہم کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں36اضلاع کے انسداد پولیو افسران نے ویڈیو لنک پر شرکت کی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی کارکردگی
پڑھیں:
پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔
وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔
دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔