امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار آصف رحمان کو خفیہ معلومات افشا کرنے کے جرم میں 37 ماہ قید کی سزا سنائی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل جنگ بتائے گی پاکستان کیوں زندہ باد

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مطابق آصف رحمان نے جنوری 2025 میں تسلیم کیا کہ انہوں نے 2024 کے دوران کئی مرتبہ ’ٹاپ سیکریٹ‘ دستاویزات ڈاؤن لوڈ، پرنٹ اور غیر متعلقہ افراد کے ساتھ شیئر کیں۔

ان دستاویزات میں اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملے سے متعلق حساس معلومات بھی شامل تھیں۔

آصف رحمان 2016 سے سی آئی اے میں خدمات انجام دے رہے تھے اور انہیں اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کلیئرنس حاصل تھی۔ ان کی گرفتاری کمبوڈیا سے امریکا واپسی پر اکتوبر 2024 میں عمل میں آئی، جب وہ مذکورہ خفیہ دستاویزات اپنے ساتھ لے کر آ رہے تھے۔

کچھ ہی عرصے بعد یہ معلومات ایک پرو-ایرانی ٹیلیگرام چینل ’مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر‘ پر شائع ہو گئیں، جس سے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی قومی سلامتی کو شدید نقصان پہنچا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق آصف رحمان نے اپنے عہدے اور اعتماد کی سنگین خلاف ورزی کی۔ ان کے اس اقدام کو قومی سلامتی سے کھلا کھلواڑ قرار دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی انتہائی حساس موڑ پر تھی، اور دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ جنگ کے خطرات بڑھ رہے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایران خفیہ دستاویزات سی آئی اے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران خفیہ دستاویزات سی ا ئی اے

پڑھیں:

ایران نے امریکی جی پی ایس سے منہ موڑلیا، کیا یہ ایک نئی ٹیکنالوجی وار کا آغاز ہے؟

ایران نے حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد جی پی ایس نظام ترک کرنے کا عندیہ دے دیا ہے اور چینی سیٹلائٹ سسٹم BeiDou کو اپنانے کی تیاری کر رہا ہے۔

ایران کے نائب وزیرِ مواصلات کے مطابق جنگ کے دوران جی پی ایس سگنلز میں شدید خلل دیکھنے میں آیا، جس نے ایران کو اپنے تکنیکی انحصار پر ازسرنو غور کرنے پر مجبور کر دیا۔

صرف جی پی ایس ہی نہیں، بلکہ ایران نے WhatsApp جیسے مغربی ایپس پر بھی شکوک ظاہر کیے، اور عوام سے ایپ ڈیلیٹ کرنے کی اپیل کی۔

بظاہر یہ ایپس اسرائیل کو صارفین کی معلومات دے سکتی ہیں، جو سیکیورٹی کے لیے خطرناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس نے امریکی خلائی فوج کے لیے جدید جی پی ایس سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج دی

یہ اقدامات ایک وسیع تر رجحان کا حصہ ہیں، جس میں ایران اور دیگر ممالک امریکی ٹیکنالوجی سے ہٹ کر متبادل ڈیجیٹل نظام قائم کر رہے ہیں۔

اس سمت میں ایران نے پہلے ہی قومی معلوماتی نیٹ ورک تشکیل دیا ہے، جو مستقبل میں چینی طرز کے ’ڈیجیٹل فائر وال‘ میں بدل سکتا ہے۔

چین کا BeiDou اور ایران کی وابستگی صرف تکنیکی نہیں، بلکہ جغرافیائی و سیاسی مزاحمت کی بھی علامت ہے۔

یہ رجحان ایک ’نئی ٹیکنالوجی سرد جنگ‘ کی شروعات ہو سکتا ہے، جس میں ممالک اپنی تکنیکی خودمختاری کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

BeiDou GPS امریکا ایران ٹیکنالوجی وار جی پی ایس چین

متعلقہ مضامین

  • امریکا، اسرائیل کا فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کا بائیکاٹ
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  • ایران نے امریکی جی پی ایس سے منہ موڑلیا، کیا یہ ایک نئی ٹیکنالوجی وار کا آغاز ہے؟
  • پیوٹن کا نیتن یاہو سے ہنگامی رابطہ، پسِ پردہ کیا ہے؟
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیدی
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • عالمی دباو، اسرائیل کا غزہ کے 3علاقوں میں روز 10گھنٹے کیلئے حملے روکنے کا اعلان
  • غزہ کی آڑ میں مغربی کنارہ نگلنے کی اسرائیلی پیش قدمی
  • امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ