ایران پر حملہ جارحیت، اقوام متحدہ حملے بند کروائے، پاکستان عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
سیکرٹری جنرل پی اے ٹی خرم نواز گنڈا پور کا کہنا ہے کہ او آئی سی بھی اپنا کردار ادا کرے، جنگ پھیلی تو ایک اور انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، امریکہ نے پاک بھارت سیز فائر کروایا یہاں بھی کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ جارحیت اور قابل مذمت ہے، جنگ کی روک تھام کیلئے اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے، اگر جنگ پھیلی تو غزہ کے بعد ایک اور بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام او آئی سی کی طرف دیکھ رہا ہے، او آئی سی یہ حملے بند کروائے، کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان ملک بھی اس جارحیت کیخلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنی عالمی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے اس وقت بھی ایران امریکہ کیساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھا ہوا ہے، ایران حل طلب امور پر بات چیت پر آمادہ ہے لہٰذا مذاکرات کو ترجیح دینی چاہیے، امریکہ کو چاہیے کہ وہ امن عمل کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ امریکہ نے حال ہی میں پاک بھارت سیز فائر کروانے میں اپنا کردار ادا کیا تھا وہی کردار یہاں بھی ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اپنا کردار ادا نے کہا
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔