ایران پر اسرائیلی حملے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا،بلاول بھٹو زر داری
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسرائیل کے ایران پر بلا اشتعال حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، اسرائیلی حملے سے خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ جمعہ کو جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے ایرانی عوام سے اس مشکل کی گھڑی میں دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
(جاری ہے)
بلاول بھٹو نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، اسرائیلی حملے سے خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ذمے دار اقوام اور اقوامِ متحدہ کشیدگی کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے مل کر کام کریں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عالمی برادری کے مثبت کردار سے دنیا میں امن اور سلامتی کو فروغ حاصل ہو گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی حملے بلاول بھٹو ایران پر
پڑھیں:
عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ باخبر عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق پر اسرائیلی حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور اس بارے میں سنگین انتباہات کے حوالے سے ملک کے وزیراعظم کو سیکورٹی رپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیشن کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے اداروں نے وزیراعظم اور عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف محمد شیاع السوڈانی کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس امکان کے بارے میں سنگین انتباہات ہیں کہ عراق نتن یاہو کی جارحیت کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ المنار ٹی وی کے مطابق عراقی انٹیلی جنس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب خطے میں ایک نیا محاذ کھولنے پر غور کر رہا ہے اور حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی روشنی میں عراق اس کے لیے نمایاں آپشنز میں سے ایک ہے۔
سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان انتباہات کے ساتھ ہی عراقی حکومت نے ایک نیا فضائی دفاعی نظام بنانے کے لیے آپریشنل اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جو ملک کی فضائی حدود کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے اور اپنی سرزمین کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔