ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کو فوجی نشانہ بنانے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔امارات نیوز ایجنسی وام کے مطابق امارات کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتہائی ضبط، تدبر، اور کشیدگی کے پھیلاؤ سے گریز نہایت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں متحدہ عرب امارات کے اس مؤقف کو دہرایا گیا کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری، ریاستوں کی خودمختاری کا احترام، اور مکالمے کا فروغ ایسے بنیادی اصول ہیں جن کے ذریعے موجودہ بحرانوں کا پُرامن حل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔امارات نے زور دیا کہ تنازعات کا حل محاذ آرائی یا تصادم کے ذریعے نہیں بلکہ سفارتی ذرائع سے نکالا جانا چاہیے۔ بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کرتے ہوئے فائر بندی کو یقینی بنائے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو بحال کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔متحدہ عرب امارات نے خطے میں جاری کشیدگی اور اس کے علاقائی سلامتی و استحکام پر اس حملے کے ممکنہ اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات

پڑھیں:

پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، عالمی تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کرینگے: اسحاق ڈار

نیویارک، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار خصوصی + این این آئی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا دنیا میں جاری تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کریں گے۔ پاکستان یہ ذمہ داری عاجزانہ طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے تحت نبھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صدارت اس وقت آئی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران چل رہے ہیں۔ سلامتی کونسل کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مؤثر کارروائی کی طرف لے جانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین پر سہ ماہی کھلی بحث کی بھی صدارت کروں گا۔ اس ماہ دو اعلیٰ سطح کے دستخطی پروگراموں کی صدارت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا اجلاس امن و تنازعات کے پر امن حل سے متعلق ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس اقوام متحدہ اور او آئی سی کے تعاون پر مبنی ہو گا۔ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں ہے۔ اسلام آباد نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پُرعزم ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع  اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پْرعزم ہے۔ سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج پاکستان جولائی 2025ء  کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ ذمے داری عاجزی، پختہ یقین اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی نظام سے گہری وابستگی کے ساتھ سنبھال رہا ہے۔ ہماری صدارت ایسے وقت میں آ رہی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران شدت اختیار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے عالمی منظرنامے کو درپیش چیلنجز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسے وقت میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے جب دنیا شدید غیر یقینی صورتحال اور عالمی امن و سلامتی کو درپیش سنگین خطرات کا سامنا کر رہی ہے۔ اگرچہ سلامتی کونسل کی صدارت ماہانہ بنیاد پر گردش کرتی ہے اور اس کے پاس کوئی انتظامی اختیار نہیں ہوتا، لیکن یہ صدارت کونسل کے ایجنڈے اور مجموعی انداز پر اثرانداز ہونے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔ اس وقت جب سلامتی کونسل کو غزہ اور یوکرائن جیسے اہم معاملات پر جمود اور تعطل کا سامنا ہے۔ ایسی قیادت کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور سفارت کاری کا مستقل اور پختہ حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کے کام میں اصولی اور متوازن نقطہ نظر لائیں گے۔ دریں اثناء نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیراعظم کی جانب سے پراجیکٹ پے سکیل فریم ورک کا جائزہ لینے کے لئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ نائب وزیراعظم کے آفس سے منگل کو جاری بیان کے مطابق کمیٹی نے خصوصی پے سکیل کے تحت ہنر مند پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لئے موجودہ پالیسیوں کا جائزہ لیا اور متعدد اصلاحاتی تجاویز بشمول مسابقتی تنخواہ کے پیمانے اور کارکردگی پر مبنی مراعات پر غور کیا۔ مزید غور و خوض اور سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ ہو گا۔پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسدادِ دہشت گردی کے ڈھانچے میں اندرونی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ ایک متوازن اور انسانی حقوق پر مبنی عالمی فریم ورک تیار کیا جا سکے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کا ڈھانچہ اتنی استعداد رکھتا ہو کہ وہ طویل تنازعات کے اسباب سے نمٹنے کی صلاحیت، انسدادِ دہشت گردی کے نام پر ہونے والی ناانصافی، جبر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کرے۔انہوں نے کہا ’ہمیں دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے کے خلاف جائز جدوجہد اور حقِ خودارادیت کے درمیان واضح فرق بھی کرنا چاہیے‘۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کی اسرائیل پر اسلحہ بندش، تجارتی پابندی اور مالی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کی اجازت دی جائے: اقوامِ متحدہ کا مطالبہ
  • تائیوان کو اقوام متحدہ اور دیگر ایسی بین الاقوامی تنظیموں میں شرکت کا کوئی حق نہیں ہے، وزارت خارجہ
  • پاکستان کا اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنا فخر کا لمحہ ہے، شاہد آفریدی
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی
  • جھوٹی معلومات کے خلاف لڑنے کے لیے ایک مؤثر بین الاقوامی میکنزم تشکیل، بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کا اقوام متحدہ سے بڑا مطالبہ
  • سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں: پاکستان
  • سلامتی کونسل کی صدارت؛ تنازعات کا پُرامن حل اور علاقائی شراکت داری پاکستان کی ترجیح
  • یو این سلامتی کونسل کی صدارت: پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پرعزم ہے‘ اسحاق ڈار
  • پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، عالمی تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کرینگے: اسحاق ڈار