سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم ایران کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ حملے ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، مذمتی قرارداد منظور

نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم معصوم جانوں کے المناک نقصان پر غمزدہ ہیں اور اس مشکل وقت میں ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

We strongly condemn Israel’s barbaric aggression against Iran, a blatant violation of its sovereignty.

We are deeply saddened by the tragic loss of innocent lives and stand in unwavering solidarity with the people of Iran during this difficult time.

— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) June 13, 2025

یاد رہے کہ اسرائیل نے 13 جون کو 200 جنگی جہازوں کی مدد سے ایران میں 100 سے زائد مقامات پر حملہ کرتے ہوئے ایک نئی جنگ چھیڑ دی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

ان حملوں میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوئے۔

اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں ایران کے جوہری اور عسکری مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل ایران پاکستان حملہ سابق وزیراعظم مذمت مسلم لیگ ن نواز شریف

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران پاکستان حملہ مسلم لیگ ن نواز شریف ایران پر اسرائیلی میں ایران

پڑھیں:

پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف

بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے پہلگام حملے کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں، بلکہ حملہ آور دراصل بھارتی شہری تھے جنہوں نے بھارت کے اندر ہی دہشتگردی کی تربیت حاصل کی۔

پی چدمبرم نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بغیر کسی ثبوت کے یہ فرض کیوں کر رہی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے؟ اگر ایسا ہے تو ثبوت کیوں نہیں پیش کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ اب تک نہ تو حملہ آوروں کو شناخت کیا گیا اور نہ ہی کوئی واضح گرفتاری سامنے آئی۔

مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں اپریل 2025 میں ہونے والے اس حملے میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، جس کے بعد بھارت نے ’آپریشن سندور‘ کے نام سے جوابی کارروائی کا آغاز کیا، لیکن تین ماہ گزرنے کے باوجود تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں۔

چدمبرم کے انکشاف کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے نہ صرف اس حملے کی شدید مذمت کی تھی بلکہ شفاف اور مشترکہ تحقیقات کے لیے تعاون کی بھی پیشکش کی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردوں سے پاکستانی چاکلیٹ ملی، پہلگام حملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کیلئے بھارتی وزیر داخلہ کی عجیب منطق
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
  • غزہ میں بھوک نے مزید 14 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں مزید 41 فسلطینی شہید
  • ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
  • اسحاق ڈار کا ترک ہم منصب کو فون، اسرائیلی مظالم کی مذمت، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • مری میں مسلم لیگ (ن) کااجلاس خرم دستگیر نے اہم انکشاف کردیا
  • دہشتگردوں نے معصوم پختون عوام پر کیے گئے ڈرون حملے کی ویڈیو جاری کر دی
  • سابق سینیٹر مشتاق احمد نے وزیر خارجہ کے بیان کو شرمناک اور قابل مذمت قرار دے دیا