تنخواہوں میں 50فیصد اضافہ کیاجائے‘نیشنل لیبرفیڈریشن
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(پ ر)نیشنل لیبرفیڈریشن کراچی کے صدرخالدخان نے وفاقی بجٹ کو مکمل طورپر مسترد کرتے ہوئے اسے مراعات یافتہ طبقے اور IMF و دیگرمالیاتی اداروں کا بجٹ قرار دیاہے۔حکومت ایک جانب ارکا ن اسمبلی اور وزراء کی تنخواہوںمیں پانچ سوفیصدتک اضافہ کررہی ہے دوسری جانب تنخواہ دار پینشن جیسے مظلوم طبقے کو مکمل طورپر نظراندازکیاجارہاہے۔حکومت نے IMF کی منشاء اور اس کی مرضی کے مطابق مزدور دشمن اور غریب دشمن بجٹ تشکیل دیاہے جس سے مہنگائی میں بدترین اضافہ ہوگا اور غریب اور مفلوک الحال افراد دیوار سے لگ جائینگے۔نیشنل لیبرفیڈریشن مکمل طورپر وفاقی بجٹ کو مستردکرتی ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غریب اور مزدور طبقہ پر رحم کرے اور صوبائی بجٹ میں سرکا ری ملازمین اور کم ازکم اجرت میں 50 فیصداضافہ کیاجائے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب عوام کی کمرتوڑدی ہے لوگ تیزی کے ساتھ خود کشیاں کررہے ہیں۔حکمراں اپنی عیاشیوں میں مست ہیں اور غریبوںکاکوئی پرسان حال نہیں ہے۔خالدخان نے کہاکہ سندھ حکومت نے بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیاتونیشنل لیبرفیڈریشن پوری قوت کے ساتھ ظالمانہ بجٹ کے خلاف احتجاج کرے گی اور پورے کراچی میں ٹائونزکی سطح پر احتجاجی مظاہرے منعقد کیے جائینگے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔