پاکستان کی لاورا اکرم کی ورلڈ باکسنگ چیلنج کے سیمی فائنل میں پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(اسپورٹس ڈیسک ) پاکستان کی باصلاحیت خاتون باکسر لاورا اکرم نے ورلڈ باکسنگ چیلنج کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ایلیٹ باکسر بن گئی ہیں۔جمہوریہ چیک میں جاری ایونٹ میں لاورا اکرم نے ستاون کلوگرام کیٹیگری کے کوارٹر فائنل میں فلسطینی حریف کو شاندار مقابلے کے بعد شکست دی۔ فتح کے بعد وہ نہ صرف سیمی فائنل میں پہنچیں بلکہ میڈل اپنے نام کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ایلیٹ باکسر بھی بن گئیں۔سیمی فائنل میں لاورا اکرم کا مقابلہ منگولیا کی باکسر سے ہوگا۔ ان کی اس شاندار کامیابی پر پاکستان میں کھیلوں کے حلقوں اور عوام کی جانب سے بھرپور تحسین کی جا رہی ہے۔لاورا اکرم کی پیش رفت پاکستانی خواتین کی کھیلوں میں بڑھتی ہوئی شمولیت اور کامیابیوں کی علامت بن گئی ہے۔ ان کی اس کامیابی کو ملک میں خواتین باکسنگ کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیمی فائنل میں
پڑھیں:
تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
تنزانیہ میں متنازع صدارتی انتخابات کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے شدت اختیار کر گئے، جن میں ہلاکتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور امن و امان مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔
اپوزیشن جماعت کے ترجمان کے مطابق صرف دارالسلام میں 350 اور موانزا میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار پارٹی کارکنوں نے اسپتالوں اور طبی مراکز سے جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر مرتب کیے ہیں۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مصدقہ معلومات کے مطابق کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اصل تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے، جب کہ انٹرنیٹ سروس بند اور کرفیو نافذ ہے۔ کئی شہروں میں احتجاج تشدد میں بدل گیا، مشتعل مظاہرین نے دارالسلام ایئرپورٹ پر دھاوا بول دیا، بسوں، پیٹرول پمپس اور پولیس اسٹیشنز کو آگ لگا دی اور متعدد پولنگ مراکز تباہ کر دیے۔
بحران کی جڑ حالیہ صدارتی انتخابات ہیں جن میں صدر سامیہ سُلوحو حسن نے 96.99 فیصد ووٹ حاصل کیے، جب کہ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی دوڑ سے قبل ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات “جمہوریت پر کھلا حملہ” اور “عوامی مینڈیٹ کی توہین” ہیں۔
تنزانیہ میں اس وقت نہ صرف سیاسی بلکہ انسانی حقوق کا بحران بھی گہرا ہوتا جا رہا ہے، اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔