انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے میریلیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کی جانب سے اعلان کردہ تبدیلیوں کے بعد 'بنی ہاپ' باؤنڈری کیچز کو غیر قانونی بنانے کیلئے ایک نیا اصول متعارف کرانے کی تیاری کرلی۔

نئے ضابطے کو رواں ماہ کے آخر میں آئی سی سی کی پلیئنگ کنڈیشنز میں شامل کردیا جائے گا اور اکتوبر 2026 میں باضابطہ طور پر ایم سی سی کے قوانین میں شامل ہوجائے گا۔

تازہ ترین اصول کے تحت اب فیلڈر میں میدان سے باہر ہوا میں ایک مرتبہ رہتے ہوئے گیند کو پکڑ سکتا ہے لیکن اسکے بعد اُسے میدان پر واپس آنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: قومی ٹیم سے باہر بابراعظم کو بگ بیش فرنچائز نے اپنا بنالیا

ایم سی سی کی جانب سے ترمیم بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں ایسے واقعات کو دیکھتے ہوئے سامنے آئی ہے، حال ہی میں برسبین ہیٹ کے مائیکل نیسر نے سڈنی سکسرز کے جارڈن سلک کو آؤٹ کرنے ایک متنازع کیچ لیا تھا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی "کور ڈرائیو" کے چرچے

باؤنڈری کے قریب ایک کیچ پکڑتے ہوئے نیسر نے گیند کو پکڑا لیکن  وہ باؤنڈری کراس کر گئے اور گیند کو ہوا میں اچھال دیا اور بعدازاں ہوا میں رہتے ہوئے گیند کو دوبارہ باؤنڈری تک لائے اور کیچ مکمل کیا۔

https://www.

facebook.com/HeatBBL/videos/677255047413440/?rdid=MXYphH2bTI2H2eQC&share_url=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fshare%2Fv%2F1AoQKuZxos%2F

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گیند کو

پڑھیں:

قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا

قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔

قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔

یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔

تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • ملکی گیس پر کنکشن لگانے پر مستقل پابندی عائد، لاکھوں درخواستیں کینسل
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد