کیس کا فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نہیں کرسکتے‘ جسٹس اطہر من اللہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہہم کیس کا فیصلہ قانونی بنیادوں پر ہی کرسکتے ہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نہیں ، قانون سازوں نے قانون بنادیا ہے ہم اس کوہی دیکھ سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی امیر آدمی پاکستان کی جیلوں میں بہت کم ہی گئے ہیں، زیادہ تر غریب لوگ ہی جیلوں میں ہیں، وکیل ہم سے ازخودنوٹس کروانا چاہتے ہیں جو کہ آئینی بینچ کااختیار ہے۔ آئینی عدالت کے اندرایک بینچ ہے ازخودنوٹس کااختیاراُس کے پاس ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس ملک شہزاداحمد خان پر مشتمل2رکنی بینچ نے کیسز کی سماعت کی۔ بینچ نے عبدالرشید کی جانب سے قتل کیس میںلاہور ہائیکورٹ کی جانب سے دیت کی رقم اقساط میں ادائیگی کے حکم کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کی۔ عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔ اس موقع پر علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو ایف آئی آر میں رکھ دیتے ہیں، جس کافائدہ گنہگار کوہوتا ہے۔ پولیس والے بھی گمراہ کرتے ہیں ، جتنے زیادہ ملزم ہوں گے اتنی پولیس والوں کی زیادہ کمائی ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جمشید دستی کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست پر تین رکنی فل بینچ تشکیل
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے جمشید دستی کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست پر تین رکنی فل بینچ تشکیل دے دیا۔(جاری ہے)
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کل ( بدھ ) 30جولائی کو سماعت کرے گا ۔ جسٹس خالد اسحاق اور جسٹس حسن نواز مخدوم بنچ میں شامل ہیں ۔جمشید دستی نے اپنی نااہلی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے ۔ سنگل بینچ نے جمشید دستی کی درخواست پر لارجر بینچ بنانے کی سفارش کی تھی۔