ملک عالمی اداروں کے ہاتھوں یرغمال ہے‘ فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(نمائندہ جسارت)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا یے کہ امریکا کا کوئی حق نہیں کہ وہ پاک چین دوستی پر اعتراض کرے۔پاکستان کو کسی پراکسی کا حصہ نہیں بنیں دیں گے۔اقتصادی۔دفاعی اور سیاسی طور پر ہم آزاد نہیں عالمی اداروں کے ہاتھوں یر غمال ہیں۔ہمیں اپنے مسائل کو خود حل کرنا ہوگا۔اگر کوئی بیرونی ممالک سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے عالمی اصولوں کے مطابق پاکستان سے معاہدے کرے۔ اسلام نے مربوط معاشی نظام دیا ہے۔وہ جمعہ کی شب وفاقی وزیر بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں قیصر احمد شیخ اور برنس کمیونٹی کا شکریہ اداکرتا ہوں۔قیصر احمد شیخ نے مجھے بہت عزت دی‘ یہ سیاسی جلسہ نہیں ہے‘یہ برنس کمیونٹی کے ساتھ ملاقات ہے‘ ہمارا اپنا سیاسی میدان ہے‘ میں نے طالب علم کی حیثیت سے دین اسلام کو سمجھا ہے‘ امن اور خوش معیشت ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے ۔کسی زمانے میں ہم فری ٹیکس منظور کرتے تھے یہ خوش حالی کی علامت ہوتا تھا۔اب ٹیکس بھر مار بجٹ پیش ہوتا ہے‘جس پر فخر کیا جاتا ہے۔ ہمیں تمام ہمسائے ممالک کی جی ڈی پی سے موازنہ کرنا چاہیے۔وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمن سمیت تمام برنس کمیونٹی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔پی ڈی ایم سمیت اہم تحریکوں میں مولانا فضل الرحمن کا بڑا کردار ہے۔میں ان کے خاندان کا مداح ہوں۔ملک کی معیشت کی ترقی میں برنس کمیونٹی کا بڑا کردار ہے۔برنس کمیونٹی کو اپنی آواز پہنچانے کے لیے ایوانوں میں آنا چاہیے۔جب محنت کی جائے تو اس کا پھل ملتا ہے۔ریحان قیصر شیخ نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمن اور برنس کمیونٹی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔آئین اور جمہوریت کی بالادستی میں مولانا فضل الرحمن کا بڑا کردار ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں مولانا فضل الرحمن برنس کمیونٹی نے کہا
پڑھیں:
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سیلاب کا الرٹ، این ڈی ایم اے کی تمام اداروں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ممکنہ بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق 28 تا 31 جولائی کے دوران گلگت، سکردو، ہنزہ اور شگر سمیت گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارش متوقع ہے، جبکہ آزاد کشمیر کے مظفرآباد، وادی نیلم اور باغ میں بھی موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ ان علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی اور شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی شدید خدشہ ہے۔ وادی چترال، بونی اور ریشن میں بارشوں کے ساتھ گلیشیئرز کے پگھلنے سے دریائے چترال کے بہاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں خطرناک صورتحال جنم لے سکتی ہے۔
ادارے نے تمام متعلقہ محکموں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے اہلکار، مشینری اور ریسکیو ٹیمیں الرٹ رہیں۔ این ڈی ایم اے نے پی ڈی ایم ایز اور مقامی انتظامیہ کو بھی ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیاری کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
مزید پڑھیں:تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ
عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ موسم کی صورتحال سے باخبر رہیں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر این ڈی ایم اے بابو سر سکردو، ہنزہ اور شگر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی