WE News:
2025-09-18@22:22:03 GMT

اسرائیلی حملوں میں مزید 2 ایرانی جنرلز شہید، تعداد 8 ہوگئی

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

اسرائیلی حملوں میں مزید 2 ایرانی جنرلز شہید، تعداد 8 ہوگئی

تہران سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے مزید دو اعلیٰ فوجی جنرل شہید ہو گئے ہیں، جن کی شناخت غلامرضا مہربی اور مہدی ربانی کے نام سے ہوئی ہے۔ جنرل غلامرضا مہربی، ایرانی جنرل اسٹاف میں انٹیلی جنس کے ڈپٹی چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ جنرل مہدی ربانی، جنرل اسٹاف کے ڈپٹی آپریشنز چیف تھے۔

یہ حملے اسرائیل کی جانب سے ایران کے دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں پر کیے گئے فضائی حملوں کا تسلسل ہیں، جو گزشتہ روز کیے گئے تھے۔ ان حملوں میں اب تک ایرانی سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے آٹھ اعلیٰ جنرل شہید ہو چکے ہیں، جن میں معروف کمانڈر حسین سلامی، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، ایروسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجیزادہ، اور جنرل غلام علی راشد بھی شامل ہیں۔

ایرانی حکومت کی جانب سے ان حملوں کو اپنی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے۔ ان فضائی حملوں کے بعد ایران نے جوابی کارروائی میں اسرائیلی اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی کارروائیوں کا مقصد بظاہر ایران کی مرکزی فوجی قیادت کو کمزور کرنا ہے، جبکہ ایرانی قیادت اسے ایک “کھلی جارحیت” اور “ریاستی دہشت گردی” قرار دے رہی ہے۔ اس صورتحال نے مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام کے امکانات کو مزید غیر یقینی بنا دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے بڑھا دیے، 24 گھنٹوں میں مزید 98 فلسطینی شہید
  • گوجرانوالہ: سالگرہ کا زہریلا کھانا کھانے سے ایک اور بچی جاں بحق، تعداد 4 ہوگئی
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ شہر میں زمینی کارروائیاں، مزید 90 فلسطینی شہید
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار