پاکستان کی افرادی قوت کو جدید بنانے کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کردیا گیا .ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔2025 )پاکستان نے انسانی سرمائے کو مضبوط بنانے اور ملک کی لیبر فورس کو جدید بنانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے اہم سنگ میل پانچ فریقی معاہدے پر دستخط کے ساتھ حاصل کیا گیا جس میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، شانڈونگ کالج آف الیکٹرانک ٹیکنالوجی، لنکمال، جی سی ٹی فار ویمن، لٹن روڈ، لاہور اور آئی ٹی ایم سی ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ شامل تھے.
(جاری ہے)
معاہدے میں سرحد پار ای کامرس اور ڈیجیٹل مہارت کی تربیت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے بان-مو اکیڈمی کا قیام شامل ہے خاص طور پر نوجوان خواتین کو مارکیٹ سے متعلقہ تکنیکی مہارت کے ساتھ بااختیار بنانا ہے معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سینٹر آف ایکسی لینس سی پیک کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس میں مالیاتی پالیسی سیکشن کے سربراہ محمود خالد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ یہ تعاون پاکستان میں ہنر مند لیبر کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے اور اپنی افرادی قوت کو ابھرتی ہوئی صنعتوں کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے جو خاص طور پر چینی سی پی ای سی کے تحت سرمایہ کاری کرنے والی ابھرتی ہوئی صنعتوں سے ہے. انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام روزگار پیدا کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ پاکستان کی افرادی قوت عالمی معیشت میں مقابلہ کر سکے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ای کامرس، آئی ٹی اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں تکنیکی مہارتیں اہم ہوں گی کیونکہ پاکستان ان شعبوں میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا چاہتا ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان کو طویل عرصے سے لیبر مارکیٹ میں مہارت کی عدم مماثلت کا سامنا ہے، ہزاروں گریجویٹس صنعت سے متعلقہ مہارت کی کمی کی وجہ سے روزگار تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں یہ پروگرام لاگو ہونے پر ساختی بے روزگاری کے مسئلے کو حل کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ چین پاکستانی نوجوانوں کو وظائف، پیشہ ورانہ تربیت اور چینی زبان کے کورسز اور تعلیمی اور تحقیقی تعاون کے مواقع فراہم کرکے تعلیم کے شعبے میں بھی مدد فراہم کر رہا ہے انسانی وسائل اور افرادی قوت کی ترقی تیزی سے اہم ہو جاتی ہے کیونکہ صنعت کاری میں تیزی آتی ہے. انہوں نے کہاکہ لوگوں پر مرکوز کاروباری ماڈل تسلیم کرتے ہیں کہ افراد کی مہارت، علم اور تخلیقی صلاحیتیں اہم اثاثے ہیں ایک ہنر مند افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی ضرورت ہو گی جو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ڈھال سکے اس منتقلی کے لیے ایک ایسی افرادی قوت کی ضرورت ہے جو نہ صرف تکنیکی طور پر ماہر ہو بلکہ اچھی طرح سے، ثقافتی طور پر باخبر اور بین الاقوامی تعاون کے قابل ہو انہوں نے کہا کہ انسانی سرمائے کی ترقی کے لیے چین کے ساتھ تعاون خاص طور پر ٹیکنالوجی میں اہم ہے، اس طرح دونوں ممالک کے انسانی ترقی کے اشاریہ میں اضافہ ہوتا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ افرادی قوت کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا
نیویارک (ویب ڈیسک) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج امن کے لیے کوشاں ہے تاہم بھارت کی جانب سے متنازع بیانات کی وجہ سے پاکستان الرٹ ہے۔
نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے بتایاکہ دورہ امریکا ہر لحاظ سے کامیاب رہا ہے،ہم نے باور کرایا کہ مذاکرات کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، ساتھ ہی تجارت اور ٹیرف سے متعلق بھی بات کی گئی، اگلے دو تین دنوں میں ٹیرف پر معاہدے طے پائے گا۔
دو ریاستی حل سے متعلق کانفرنس میں شرکت کے بارے میں ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے یو این کانفرنس میں پاکستان کے جانب سےبھرپور بیان دیا ہے، پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیے،پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران ہر موقع پر فلسطین کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا،بھارت کےساتھ ڈائیلاگ ہوگا تو جامع ڈائیلاگ ہوگا،بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے، پاکستان تیار ہے تاہم دوٹوک انداز میں کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طورپرختم نہیں کرسکتا،تین دریاؤں پر ہمارا حق ہے،پانی کا رخ موڑ دیا گیا تو ہم قبول نہیں کریں گے،ہم پانی کی ایک بوند بھی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
دوطرفہ ملاقاتوں کے بارے میں نائب وزیراعظم نے بتایا کہ ان کی سعودی عرب،برطانیہ، بنگلادیش، کویت اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگز ہوئیں،اس طرح یو این اجلاس کی سائیڈ لائنز پر 8 دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے برادارنہ تعلقات ہیں،امریکا کے ساتھ بھی دیرینہ تعلق ہے۔معدنیات کا معاملہ باضابطہ طریقہ کار کے تحت طے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ معدنیات میں 50 فیصدحصہ صوبے اور 50 فیصد وفاقی حکومت کا ہے،معدنیات پر کام ہوگا تو اس سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقعے ملیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی اربوں ڈالر لگا کر معدنیات نکالے اور آپ کو مفت میں دے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کےساتھ ریلوے لائن بچھی تو ہم پوری دنیا سے جُڑجائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق ایک سوال پر نائب وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ ہتھیار اٹھاتےہیں تو قانون اپنا راستہ بناتا ہے،بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیسز عدالتی معاملہ ہے۔
پاکستان جرنلسٹس فورم UAE کے جنرل سیکرٹری حافظ زاہد علی کے والد محترم کی روح کو ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب
مزید :