ڈائریکٹر سید ضیا اور ضیا کالا کا گٹھ جوڑ، رہائشی پلاٹوں پر ناجائز بلند عمارتیں تعمیر کرنے کی کھلی چھوٹ

انتظامی غفلت برقرار، لیاقت آباد نمبر3کی تنگ گلیوں میں پلاٹ نمبر242اور879 پر کمرشل تعمیر
رہائشی پلاٹوں پر پورشن تعمیر ،پانی، بجلی، گیس، سیوریج اور پارکنگ کے مسائل ، کارروائی کی جائے مکین

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی جانب سے شہر بھر میں جاری ناجائز تعمیرات کے خلاف دعوے کئے جارہے ہیںجبکہ انہدام اور تعمیرات کا سلسلہ ساتھ ساتھ جاری ہے جرآت سروے کے دوران یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ کراچی میں جاری غیر قانونی تعمیرات کو بلڈنگ افسران ہی تحفظ فراہم کر رہے ہیںگزشتہ دنوں ڈائریکٹر وسطی تعینات ہوئے والے سید ضیا اور بھتہ خوری کے مقدمے میں نامزد ملزم ضیا الرحمن عرف ضیا کالا کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوا ہے جسکے تحت لیاقت آباد میں جاری غیر قانونی عمارتوں کو انہدام سے محفوظ رکھنے کی ضمانت دی جارہی ہے زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ لیاقت آباد نمبر 3 کی تنگ گلیوں میں پلاٹ نمبر 242 پر سات منزلہ عمارت کی تعمیر کی چھوٹ دے دی گئی ہے رہائشی پلاٹ 879 پر چھ دکانیں اور چھ منزلہ عمارت کی تعمیر کی مکمل چھوٹ دی جا چکی ہے سروے پر موجود نمائندہ سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد میں موجود غیر قانونی تعمیرات کروانے والی مافیا کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے رہائشی پلاٹوں پر پورشن کی تعمیرات سے پانی بجلی گیس سیوریج اور پارکنگ کے مسائل میں بے شمار اضافہ ہوچکا ہے جس کے باعث علاقہ مکین شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیںجاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی ہاس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہو سکا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: لیاقت آباد

پڑھیں:

کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی دوسری جانب شہر قائد میں جدید ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 416 چالان کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 81 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔یہ ہدایات انہوں نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کی کارکردگی سے متعلق پہلے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران دیں۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز ویلفیئر، ٹریننگ، ڈی جی سیف سٹی ودیگر افسران نے شرکت کی۔ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے اجلاس کو فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ اور اب تک کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان سسٹم کے نفاذ پر غور کیا گیا۔ تجویز دی گئی کہ سیف سٹی منصوبے کے مکمل ہونے تک، دیگر اضلاع کی مصروف شاہراہوں پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے بھی ای ٹکٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا سکتا ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ہدایت کی کہ تیز رفتاری کے خلاف خصوصی کارروائیاں کی جائیں کیونکہ یہ حادثات کی بنیادی وجہ ہے۔گاڑیوں کی مقررہ حدِ رفتار سے متعلق آگاہی مہمات کو فروغ دیا جائے ۔پولیس ذرائع کے مطابق، اجلاس کے دوران فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا قرار دیے گئے اور اسے شفاف اور مؤثر ٹریفک نظم کا نیا سنگِ میل قرار دیا گیا۔ علاوہ ازیں شہر قائد میں جدید ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 416 چالان کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 81 لاکھ 60 ہزار روپے بنتی ہے۔ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ چالان تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر کیے گئے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 297 چالان تیز رفتاری جبکہ 111 چالان سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر جاری کیے گئے۔ٹریفک پولیس کے مطابق، ای چالان سسٹم کے آغاز کے پہلے 6 گھنٹوں کے دوران ہیوی گاڑیوں کے 6 چالان کیے گئے، جن میںواٹر ٹینکرز اور آئل ٹینکرز شامل تھے۔ اسی دوران 3 ٹرکوں کو سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر چالان کیا گیا۔دوسرے روز کارروائی کا دائرہ بس، کرین، منی بس، منی ٹرک، آئل ٹینکرز اور واٹر ٹینکرز تک پھیلایا گیا۔ تیسرے اور چوتھے روز بھی مختلف اقسام کی ہیوی گاڑیوں بشمول ٹرک، بس، کرین اور آئل ٹینکرز کے خلاف کارروائی جاری رہی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ لین سے ہٹ کر چلنے، غلط پارکنگ اورموبائل فون کے استعمال پر بھی الگ الگ چالان کیے گئے، اگرچہ ان کی تعداد کم رہی۔تحقیقاتی ذرائع کے مطابق، ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد شہر بھر میں ٹریفک نگرانی خودکار ہو گئی ہے، جس سے خلاف ورزیوں کی فوری شناخت اور شفاف کارروائی ممکن بن گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اگلے مرحلے میں نجی گاڑیوں، رکشہ اور موٹر سائیکلوں کو بھی فیس لیس ای چالان سسٹم کے دائرے میں شامل کیا جائے گا تاکہ شہر بھر میں ٹریفک قوانین کا یکساں نفاذ ممکن ہو سکے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
  • کوہسار زون میں لینڈ مافیا سرکاری زمین پر قبضے میں مصروف
  • رجب بٹ کی والدہ کا بیٹے کے مبینہ ناجائز تعلقات کا دفاع
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات، حکام بے پروا
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • امانت و دیانت، عوامی خدمت اور شہر کی تعمیر و ترقی جماعت اسلامی کا وژن ہے، منعم ظفر
  • ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد دستی چالان کا سلسلہ ختم ہوگیا: ڈی آئی جی ٹریفک