خواجہ سعد رفیق نے امریکہ اور اسرائیل کو اسلامو فوبیا کا اصل ذمے دار قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے امریکہ اور اسرائیل کو اسلامو فوبیا کا اصل ذمے دار قرار دے دیا۔خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں ایران کے جوہری پروگرام کو بنیاد بنا کر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔
سابق وفاقی وزیر نے اسرائیل کی منافقانہ اور دہری پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل نے ایٹمی پھیلاؤ کے معاہدے پر آج تک دستخط نہیں کیے۔ اسرائیل IAEA کو اپنی ایٹمی تنصیبات کا تفصیلی معائنہ نہیں کرنے دیتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے ہمسایوں سمیت مختلف ممالک کے خلاف جارحیت میں مسلسل ملوث رہتا ہے۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عراق، لیبیا اور ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کےلیے ان پر جنگیں مسلط کرنے والا امریکا اور یورپی طاقتوں کا منافقانہ رویہ عالمی امن تباہ ہونے کی وجہ ہے۔ یہی لوگ اسلاموفوبیا کے اصل ذمے دار ہیں۔سابق وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ دنیا میں امن بقائے باہمی کے اصول کے بغیر ممکن نہیں۔
آسٹریلیا کو شکست دے کر جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپئن بن گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سعد رفیق
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔