آج اللہ کے فضل و کرم سے کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ا سلام آ باد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آج اللہ کے فضل و کرم سے کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہے۔
نجی ٹی وی دنیانیوزکے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا کے عوام کا وقت ضائع کیا، خیبر پختونخوا میں 55 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، خیبر پختونخوا میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کا برا حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں سیف سٹی منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہو سکا، خیبر پختونخوا کے بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، بجٹ میں کوئی ایک منصوبہ بھی انقلابی منصوبہ نہیں ہے۔
عطا تارڑ کہنا تھا کہ ایف بی آر نے ملک کی تاریخ میں ریکارڈ محصولات اکٹھی کیں، شوگر انڈسٹری کے ٹیکس میں تیس فیصد اضافہ ہوا ہے، ٹوبیکو مافیا کو شکنجہ ڈالنے کی ضرورت ہے، کراچی بندرگاہ پر پہلی مرتبہ فیس لیس اسیسمنٹ نظام رائج کیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ فیس لیس اسسمنٹ نظام کی بدولت چند گھنٹے میں کنٹینر کلیئر کر دیا جاتا ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بینکوں پر ونڈ فال ٹیکس لگایا گیا، وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی سے ساڑھے 34 ارب روپے سرکاری خزانے میں واپس آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اللہ کے فضل و کرم سے کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہے، بانی پی ٹی آئی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھیجنے سے روکنے کی کوشش کی، اوورسیز پاکستانیوں نے ریکارڈ ترسیلات وطن بھیجیں، وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو بھرپور ریلیف دیا گیا، تنخواہ دار طبقے کو تنخواہوں میں اضافے کے علاوہ ٹیکس میں بھی رعایت دی گئی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف بھرپور موقف اپنایا، ایرانی مستقل مندوب نے حمایت پر سکیورٹی کونسل میں پاکستان کی تعریف کی، مشکل وقت میں ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، پاکستان خطے میں امن کا فروغ چاہتا ہے، دنیا خطے میں امن کے لئے پاکستان کے کردار کا اعتراف کرتی ہے، فلسطین کے نہتے مسلمانوں کو نہ کبھی بھلایا ہے نہ بھلائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے غزہ کے مسلمانوں پر جاری مظالم کی ہمیشہ مذمت کی، فلسطینی کاز ہمارے دلوں کے قریب ہے، پاکستان نے ہر عالمی فورم پر فلسطینی بہن بھائیوں کے لئے آواز اٹھائی۔
اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید تین جوہری سائنسدان جاں بحق
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کہنا تھا کہ نے کہا
پڑھیں:
فاٹا اور پاٹا پر وفاقی ٹیکس نہیں مانیں گے، خیبر پختونخوا حکومت کا دوٹوک اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کی جانب سے فاٹا اور پاٹا پر مجوزہ ٹیکس عائد کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صوبائی حکومت ایسے کسی ٹیکس کی وصولی میں معاونت نہیں کرے گی بلکہ اس کی راہ میں رکاوٹ بنے گی۔
صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ فاٹا اور پاٹا کے عوام پہلے ہی دہشت گردی، پسماندگی اور بے توجہی کا شکار رہے ہیں، اب ان پر ٹیکس عائد کرنا ظلم کے مترادف ہو گا، خیبر پختونخوا حکومت ایسے کسی بھی اقدام کو مسترد کرتی ہے اور اپنی عوام کے حق میں بھرپور آواز اٹھاتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا بجٹ دھوکہ ہے اور محض الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے، جس میں عوامی مسائل کے حل کے لیے کوئی واضح حکمت عملی نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اپنی مالی خودمختاری اور عوام کے بنیادی حقوق کے لیے کسی بھی حد تک جائے گی۔
وزیراعلیٰ کے پی کے نے مزید کہا کہ گورنر کو آئینی طور پر اسمبلی اجلاس بلانا چاہیے تھا لیکن انہوں نے اجلاس کی سمری نہیں بھیجی، جو ایک آئینی ذمہ داری سے انحراف ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف سازش 9 مئی سے شروع ہوئی تھی اور یہ تاحال جاری ہے۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی تنقید کو خوش آمدید کہیں گے اور ان کی مثبت تجاویز پر غور کیا جائے گا، تاہم اپوزیشن کو بھی سنجیدگی کے ساتھ عوامی مفاد کی بات کرنی چاہیے، بجٹ جیسے اہم قومی معاملے پر بانی جماعت سے مشاورت ناگزیر ہے، لیکن ابھی تک ہمیں ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ملاقات نہ کرائی گئی تو اس کے تمام تر نتائج اور ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔
علی امین گنڈاپور کا دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہاکہ وفاق کے خلاف سخت لہجہ اور فاٹا و پاٹا کے عوام کے حق میں کھڑا ہونا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت اب محض بیانات پر اکتفا نہیں کرے گی بلکہ عملی مزاحمت کی راہ اپنانے کو تیار ہے۔