پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کی وجہ سے ہیں، مصطفیٰ کمال
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کی وجہ سے اور 80 فیصد خون کی اسکریننگ غیر معیاری ہونے کے باعث پھیل رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صحت کے نظام کی بہتری کے لیے پانی اور خون جیسے بنیادی مسائل کو فوری طور پر حل کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انڈس اسپتال کی جانب سے منعقدہ خون کے عطیہ کرنے کی ملک گیر مہم کی افتتاحی تقریب میں کیا۔
کراچی میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انڈس اسپتال کے صدر ڈاکٹر عبدالباری خان اور انڈس زندگی پروجیکٹ کی سربراہ ڈاکٹر صبا جمال بھی موجود تھیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صبا جمال نے کہا کہ پاکستان میں خون کے عطیات کی شرح انتہائی کم ہے جس کے باعث قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مہم کا مقصد شہریوں میں رضاکارانہ خون کے عطیے سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔
ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا کہ انڈس زندگی پروجیکٹ کا مقصد قوم کو محفوظ اور معیاری خون کی رضاکارانہ بنیادوں پر فراہمی ممکن بنانا ہے تاکہ کسی بھی مریض کی جان خون کی عدم دستیابی کے باعث ضائع نہ ہو۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے انڈس اسپتال کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ قومی ہیروز میں شامل ہے۔ یہ مہم اللہ کی رضا کے لیے ہے اور ایسے کام کرنے والے لوگ جنتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بطور وفاقی وزیر صحت ان کا پہلا دورہ بھی انڈس اسپتال کا تھا۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے ملک کے صحت کے نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کے پاس اسپتالوں کا مؤثر نظام موجود نہیں۔ صرف ادویات کی حد تک ریگیولیٹری باڈیز ہیں۔ اسلام آباد میں صرف ایک اسپتال فعال ہے جبکہ دوسرا کووڈ کے زمانے سے بند پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 68 فیصد بیماریوں کی وجہ آلودہ پانی ہے، جبکہ 80 فیصد خون کی اسکریننگ بھی غیر معیاری ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سیوریج اور واٹر ٹریٹمنٹ کا مؤثر نظام نہ ہونے کے باعث روزانہ 450 ملین گیلن آلودہ پانی سمندر میں بہایا جا رہا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمیں بیماریوں کا علاج کرنے کے بجائے ان سے بچاؤ پر توجہ دینی ہوگی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت اب اپنے صحت فنڈز احتیاطی تدابیر پر خرچ کرے گی تاکہ عوام کو بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔
تقریب کے اختتام پر مریض بچوں میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر صحت پاکستان میں انڈس اسپتال آلودہ پانی کے باعث خون کی
پڑھیں:
پانی جیسے حساس وسائل کا بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک رججان ہے؛ بلاول بھٹو
سٹی 42 : پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی بحران کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے ، پانی جیسے حساس وسائل کا بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک رججان ہے، بھارتی اقدامات کے جواب میں پاکستان کا رد عمل یقینی ہوگا ، عالمی برادری سے مطالبہ ہے خطے میں جنگ فوری روکی جائے۔
ان خیالات کا اظہار سربراہ پارلیمانی وفد بلاول بھٹو نے یورپی تھنک ٹینک کو دی جانے والی بریفنگ میں کیا، کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر خود مختار آزادانہ تحقیقات کروانے کی پیش کش کی ، بھارت نے پاکستانی پیش کش کے جواب میں بلا اشتعال جارحیت کی، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر معطل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی وزارت خارجہ حکام سے ملاقات میں خطے میں امن پر زور دیا، ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کی ۔
فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے جارحانہ اقدامات کے بجائے تحمل سے کام لیا، بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا غیرقانونی ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی خطے کا امن خراب کرنے کے مترادف ہے، سندھ طاس جیسے معاہدے کمزور ہوئے تو علاقائی امن کو خطرہ ہوگا، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پانی روکا تو پاکستان جوابی عملی اقدامات پر مجبور ہوگا، بھارتی اقدامات کے جواب میں پاکستان کا رد عمل یقینی ہوگا۔
معروف گلوکار علی حیدر کی بیٹی والد کے نقش قدم چل پڑی
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے مسائل کا حل جامع مذاکرات سے ہی ممکن ہے، مسلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل ہے ، بھارت ڈھٹائی سے مقبوضہ کشمیر کو اندرونی مسلہ قراردیتا چلا آرہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادیں ثبوت ہیں کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسلہ نہیں ہے، مسلہ کشمیر سے نظریں چرانے کی وجہ سے دہشت گردی کو تقویت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا مسلہ بنیادی ہے اسے حل کئے بغیر معاملات ٹھیک نہیں ہوسکتے ۔
پنجاب غیرمطلوبہ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2025 کثرت رائےسے منظور
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی اسپانسر کررہا ہے، ٹھوس شواہد ہیں بھارتی پراکسیز بلوچستان میں دہشت گردی کررہی ہیں، دنیا کے کسی بھی ملک مقابلے میں روان سال پاکستان میں سب سے زیادہ دہشت گردی کے حملے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے بھی دو روز پہلے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا، پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کاروائیوں سے دہشت گرد دوسرے ملکوں میں حملے نہیں کرسکے۔
اسرائیلی حملے میں نقصانات پر ایرانی عوام سے اظہارِ ہمدردی کرتا ہوں: وزیراعظم شہباز شریف