الخدمت فاؤنڈیشن اور قطر چیریٹی کےمابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اور قطر چیریٹی کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت قطر چیریٹی الخدمت کے 13 موبائل ہیلتھ یونٹس کے لیے مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔ اس معاہدے کا مقصد ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بسنے والے مستحق افراد کو مفت اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنانا ہے۔
اِسی حوالے سے قطر چیریٹی کے وفد نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ہیڈ آفس لاہور کا دورہ کیا، جہاں قطر چیرٹی کے کنٹری ڈائریکٹر امین عبد الرحمنٰ اور الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری نے اداروں کے مابین مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ۔
تقریب میں الخدمت فاؤنڈیشن کے سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، چیئرمین ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف، نیشنل ڈائریکٹر موبائل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر اعجاز نذیر جبکہ قطر چیریٹی کی جانب سے کنٹری ڈائریکٹر امین عبدالرحمن اور ڈائریکٹر پروگرامز وقاص حلیم نے شرکت کی۔
سید وقاص جعفری نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کا مشن ہمیشہ سے محروم طبقے تک صحت، تعلیم اور ریلیف جیسی بنیادی سہولیات پہنچانا ہے۔ “قطر چیریٹی کے ساتھ یہ معاہدہ ہمارے صحت کے شعبے کو مزید مضبوط کرے گا اور ہم زیادہ سے زیادہ افراد تک مفت طبی سہولتیں پہنچا سکیں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے کہا کہ الخدمت کے موبائل ہیلتھ یونٹس، خصوصاً 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد، روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں مریضوں کو علاج، ادویات، لیبارٹری ٹیسٹس اور دیگر بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
قطر چیریٹی کے کنٹری ڈائریکٹر امین عبدالرحمن نے الخدمت کی خدمات کو سراہا اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں اداروں کے اس عزم کی علامت ہے کہ صحت جیسی بنیادی سہولت کو ہر فرد تک پہنچانا انسانیت کی اہم خدمت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الخدمت فاو نڈیشن قطر چیریٹی کے
پڑھیں:
این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دوروں سے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر طاہر صغیر کے مفت غیر ملکی دوروں کی سہولیات کے انکشاف سے طبی حلقوں میں بے چینی
(جرأت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے غیر ملکی دوروں میں فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اخراجات اُٹھانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ صحت میں فارما کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ کے اداروں میں ذمہ داران اور ڈاکٹرز کے اخراجات اُٹھانے کے عمل کو دنیا بھر میں معیوب سمجھا جاتا ہے اور اسے بنیادی طبی اخلاقیات اور مفادات کے ٹکراؤ کا ایک مکمل مقدمہ سمجھا جاتا ہے۔ دراصل فارما کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرزسے لے کر اسپتالوں کے ذمہ داران کے اخراجات اُٹھانے کے پیچھے ادویات کی فروخت سمیت مختلف مفادات کارفرما ہو تے ہیں۔ ادارہ امراض قلب میں مختلف ادویات سمیت سرجیکل آلات اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کا عمل فارما کمپنیوں کی جانب سے ایگریکٹو ڈائریکٹر کے اخراجات اُٹھانے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے اگست 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران چار غیر ملکی دورے کیے، تمام غیر ملکی دوروں کے اخراجات فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے برداشت کیے ہیں۔ پہلا دورہ اگست 2024 میں لندن کا کیا گیا ،دوسرا دورہ بھی لندن کا کیا گیا اور یہ فروری 2025 میں ہوا۔ڈاکٹر طاہر صغیر نے تیسرا دورہ اگست 2025 میں اسپین اورچوتھا دورہ اسی سال اکتوبر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کانفرنس کے سلسلے میں کیا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دورے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں،طبی حلقوں کی جانب سے حکومت سے این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔