Express News:
2025-07-30@14:11:35 GMT

خطرناک بیماری کی تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ تیار

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

سائنس دانوں نے ایک نیا بلڈ ٹیسٹ تیار کیا ہے جو لوگوں میں کُولیئک بیماری کی جلد تشخیص کر سکتا ہے۔

کُولیئک بیماری ایک آٹو امیون بیماری ہوتی ہے جس میں چھوٹی آنت متاثر ہوتی ہے۔

جرنل گیسٹرو اینٹرولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے گلوٹن سے خاص ٹی سیلز کے لیے ایک گیم چینجر خون کا ٹیسٹ تیار کیا ہے جو کُولیئک بیماری کی تشخیص کر سکتا ہے، چاہے مریض نے گلوٹن نہ کھایا ہو۔

اس وقت درست تشخیص کے لیے لوگوں کو ہفتوں تک بڑی مقدار میں گلوٹن کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

تاہم، محققین کا کہنا تھا کہ یہ نیا بلڈ ٹیسٹ تشخیص، گلوٹن کے ردِ عمل کے خطرے میں مبتلا مریضوں کی شناخت اور ایسے افراد جن میں اس بیماری کی علامت ظاہر نہیں ہوتیں ان کی نشان دہی کی شرح میں اضافہ کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بیماری کی

پڑھیں:

سعودی عرب میں شامی جڑواں بچیوں کی کامیاب علیحدگی، انسانیت اور میڈیکل سائنس کی نئی مثال

سعودی عرب نے ایک بار پھر طبى مہارت اور انسانی ہمدردی کی روشن مثال قائم کرتے ہوے شام سے تعلق رکھنے والی جڑواں بچیوں سیلین اور ایلین کو کامیابی سے علیحدہ کردیا۔

دونوں بچیاں جن کی عمر ایک سال اور 5 ماہ تھی، پیدائشی طور پر جسم کے نچلے حصے سے جڑی ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:ریاض: جُڑی ہوئی سعودی جڑواں بچیوں یارا اور لارا کی کامیاب علیحدگی، مجموعی تعداد 65 ہو گئی

یہ پیچیدہ آپریشن 8 گھنٹے تک جاری رہا، اور شاہ عبداللہ اسپیشلسٹ چلڈرن اسپتال (شاہ عبدالعزیز میڈیکل سٹی برائے نیشنل گارڈ، ریاض) میں انجام پایا۔

اس اہم جراحی کی قیادت معروف سعودی سرجن اور کنگ سلمان ریلیف سینٹر کے نگرانِ اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کی، جنہیں دنیا بھر میں جُڑواں بچوں کی علیحدگی کے شعبے میں قائدانہ مقام حاصل ہے۔

یہ کامیاب آپریشن سعودی پروگرام برائے علیحدگی جڑواں بچوں کے تحت انجام پایا، جو 1990 سے جاری ہے۔

اب تک اس پروگرام کے تحت 27 ممالک سے آئے ہوئے 150 سے زائد کیسز کا جائزہ لیا جا چکا ہے، جن میں 65 کامیاب علیحدگیوں کا عملی مظاہرہ ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تین جوڑی جڑواں بھائی حجاج کی خدمت میں سرگرم، منفرد ریکارڈ قائم

اسی پروگرام کے تحت سنہ 2016 میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی جڑواں بچیوں مشاعل اور فاطمہ کو بھی کامیابی سے علیحدہ کیا گیا تھا۔

دونوں بچیاں سینے اور پیٹ کے نچلے حصے سے جُڑی ہوئی تھیں، اور اُن کا مشترکہ وزن 20 کلوگرام تھا۔

یہ آپریشن بھی خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خصوصی ہدایت پر انجام دیا گیا تھا، جنہوں نے ان بچیوں اور ان کے والدین کو سعودی عرب میں میزبانی دینے کا حکم دیا تھا۔

سیلین اور ایلین کی حالیہ علیحدگی نہ صرف ان کے خاندان کے لیے نئی زندگی کا دروازہ کھولتی ہے، بلکہ سعودی عرب کی بین الاقوامی طبّی ساکھ اور انسان دوستی کے عزم کی بھی تازہ گواہی دیتی ہے۔

یہ پروگرام دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے، جو تمام طبّی، رہائشی اور سفری سہولیات سعودی حکومت کی جانب سے مفت فراہم کرتا ہے، خواہ مریض کسی بھی قوم یا ملک سے تعلق رکھتا ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جڑواں بچیاں سعودی عرب سیلین اور ایلین شام

متعلقہ مضامین

  • 50 کلو وزن کیسے کم کیا؟ ارجن کپور نے راز بتا دیا
  • کینیڈین فالٹ لائن فعال، سائنس دانوں نے ایک بڑے زلزلے سے متعلق خبردار کر دیا!
  • طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلی خطرناک بیماری سے بچا سکتی ہے: ماہرین
  • صابن جتنے وزن والے انتہائی لاغر بچے کو طبی سائنس نے بچا لیا
  • کیا آپ جانتے ہیں پرانے ٹی وی میں رنگ برنگی لکیریں کیوں آتی تھیں؟
  • وفاقی حکومت کا بجلی کے کنکشن کے حصول کے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ
  • کیا واقعی کوئی ٹوٹے دل سے مر سکتا ہے؟ سائنس کا دلچسپ انکشاف
  • پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو لانچ کیلئے تیار
  • سعودی عرب میں شامی جڑواں بچیوں کی کامیاب علیحدگی، انسانیت اور میڈیکل سائنس کی نئی مثال
  • مسلح افواج دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے، مشیر انقلابی گارڈز