خطے کی تازہ صورتحال، ان واقعات سے ہمیں اپنے ایٹمی پروگرام کی قدر ہوتی ہے، عمر چیمہ نے واقعات گنوادیے
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسرائیل نے ایران پر چڑھائی کی ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب تھا جس کی مدد سے وہ مستقبل میں اسرائیل پر حملہ کرسکتا تھا ، اب اس صورتحال میں سینئر صحافی عمر چیمہ نے واقعات گنوادیے ہیں جس کے بعد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی قد رہوتی ہے ۔
سوشل میڈیا پر اپنے سلسلہ وار دو بیانات میں عمرچیمہ نے لکھا کہ
1981 میں اسرائیل نے عراق کا ایٹمی پلانٹ تباہ کیا پھر 2003 میں امریکہ یااتحادیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے بہانے حملہ کرکے صدام کا تحتہ الٹ دیا، لیبیا نے ڈر کر 2004 میں ایٹمی پروگرام پر کام روک کر سامان امریکہ کے حوالے کر دیا لیکن 8 سال بعد قذافی کا تحتہ الٹ دیا۔
ایران اوبامہ انتظامیہ کیساتھ 2015 میں ایک معاہدے کے تحت ایٹمی پروگرام روکنے پر آمادہ ہوا، اقوام متحدہ نے معاہدے کی توثیق کی لیکن اسرائیل اسکا مخالف تھا، ٹرمپ نے آکر 2018 میں یہ معاہدہ توڑ دیا ،ان واقعات سے جہاں مغربی دوہرا معیار عیاں ہوتا ہے ،وہاں اپنے ایٹمی پروگرام کی قدر بھی ہوتی ہے ۔
امریکی سینیٹر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیر قانونی قرار دیدیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ایٹمی پروگرام
پڑھیں:
اسرائیل کاایرانی شہر تبریز اور شیراز پر تازہ ترین حملے، ائیربیسز کو نشانہ بنایا گیا
تبریز(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025)ایران پر اسرائیل کی جانب سے تازہ حملے شروع ہوگئے،اسرائیل نے ایران کے شہر تبریز اور شیراز پر تازہ ترین حملے کر دئیے جن میں ائیر بیسز کو نشانہ بنایاگیاہے،ایرانی میڈیا نے اسرائیلی حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کی ہیں جن میں حملوں کے مقام سے دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے،ایرانی میڈیا کا کہنا ہے اسرائیل نے حملوں کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے جس میں ایرانی شہر تبریز اور شیراز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کی جانب سے تازہ حملے تبریز سمیت ملک شمالی علاقوں پر حملے کئے گئے جن میں تبریز میں ایئرپورٹ اورایئربیس کونشانہ بنایا گیا ہے۔تازہ حملے میں تبریز ائرپورٹ اور شیراز کو نشانہ بنایا گیا اور وہاں دھوئیں کے بادل اٹھتے نظر آرہے ہیں۔(جاری ہے)
دوسری جانب پریس ٹی وی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ویڈیوز میں نطنز (اصفہان) میں اسرائیلی میزائل حملے کے مناظر اور دھماکوں کے بعد اٹھتے ہوئے دھوئیں کے بادل نمایاں طور پر دکھائے گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا نے ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں دو سینئر جوہری سائنسدان مارے گئے جن کی شناخت کر لی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں سے ایک ڈاکٹر فریدون عباسی ہیں جو ایرانی ایٹمی توانائی ادارے (AEOI) کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں۔ یہ ادارہ ایران کی جوہری تنصیبات کا ذمہ دار ہے۔ایرانی نیوز چینل پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں کا نشانہ عام شہری علاقوں کو بنایا گیا جہاں خواتین اور بچوں کی لاشیں دیکھی گئی ہیں۔تباہ شدہ رہائشی عمارتوں کی تصاویر سرکاری ٹی وی اور عینی شاہدین کی رپورٹوں میں بھی نشر کی گئی ہیں۔قبل ازیں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل سخت سزا کا انتظار کرے۔خامنہ ای نے ایرانی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھاکہ صیہونی ریاست نے ہماری سرزمین کیخلاف گھناؤنا جرم کیا تھا۔رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا کر اپنی بدنما فطرت کااظہار کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے تھے۔ اللہ نے چاہا تو ایران کی مسلح افواج کے مضبوط بازو اسرائیل کو سزا دئیے بغیر نہیں رکیں گے۔