ایران کا اسرائیل پر ایک بار پھر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ، فوجی اہداف کو نشانہ بنایا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران نے ایک بار پھر اسرائیل کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، اس تازہ حملے میں ایران نے اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل فائر کیے اور متعدد ڈرونز بھی چھوڑے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی اسرائیل اور ساحلی شہر حیفہ میں میزائل گرنے سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اسرائیلی میڈیا نے بھی حیفہ اور تامرا کے علاقے میں ایرانی میزائل گرنے کی تصدیق کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، ان حملوں میں شمالی اسرائیل میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی شہروں میں سائرن بجائے گئے اور شہریوں کو فوری طور پر بنکروں میں پناہ لینے کی ہدایت دی گئی۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ ان میزائلوں اور ڈرون حملوں میں اسرائیل کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔