ایران کا اسرائیل پر ایک بار پھر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ، فوجی اہداف کو نشانہ بنایا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران نے ایک بار پھر اسرائیل کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، اس تازہ حملے میں ایران نے اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل فائر کیے اور متعدد ڈرونز بھی چھوڑے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی اسرائیل اور ساحلی شہر حیفہ میں میزائل گرنے سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اسرائیلی میڈیا نے بھی حیفہ اور تامرا کے علاقے میں ایرانی میزائل گرنے کی تصدیق کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، ان حملوں میں شمالی اسرائیل میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی شہروں میں سائرن بجائے گئے اور شہریوں کو فوری طور پر بنکروں میں پناہ لینے کی ہدایت دی گئی۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ ان میزائلوں اور ڈرون حملوں میں اسرائیل کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں: ایران نے اسرائیلی حملوں کا جواب دیتے ہوئے 100 سے زائد میزائل داغ دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیل کے دارالخلافہ سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور فضاؤں میں خطرے کے سائرن گونج اٹھے جب کہ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل حملہ کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایران نے اسرائیلی حملوں کا جواب دیتے ہوئے صیہونی ریاست پر 100 سے زائد میزائل فائر کیے، جس کے بعد تل ابیب سمیت دیگر اسرائیلی شہروں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایرانی حملے کے جواب میں فضائی دفاعی نظام پوری طرح فعال کر دیا گیا ہے اور بیشتر میزائلوں کو فضا میں ہی ناکارہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، فوج نے اسرائیلی شہریوں کو حکم دیا ہے کہ وہ تا حکمِ ثانی محفوظ مقامات پر رہیں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔
عینی شاہدین کے مطابق تل ابیب میں مختلف مقامات پر دھماکوں کی گونج سنی گئی جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں دھویں کے بادل بھی اٹھتے دیکھے گئے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں رپورٹ ہوئیں، جس سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایران کی جانب سے ایک منظم کارروائی کا حصہ ہے جس میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا، متعدد میزائلوں کو راستے میں ہی روک لیا گیا، کچھ اہداف پر حملے کی اطلاعات ہیں جن کی نوعیت اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ایران نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے اُس “پیشگی فضائی حملے” کا ردعمل قرار دیا ہے جس میں ایرانی فوج کے سینئر کمانڈرز اور نیوکلیئر سائنسدان مارے گئے تھے۔