ون ڈے فارمیٹ میں نئی گیندوں سے متعلق قانون میں بڑی تبدیلی!
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایک روزہ فارمیٹ میں دو گیندوں کے استعمال اور کنکشن سے متعلق قوانین میں تجویز کی گئی تبدیلیوں کی منظوری دے دی۔
کرک انفو کے مطابق قوانین میں تبدیلی کی تجویز آئی سی سی کی مینز کرکٹ کمیٹی نے پیش کی تھی جس کو چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی نے منظور کیا۔ یہ تبدیلیاں ٹیسٹ فارمیٹ میں 17 جون، ایک روزہ فارمیٹ میں 2 جولائی اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں 10 جولائی سے نافذ العمل ہوں گی۔
موجودہ قانون کے مطابق مینز ون ڈے انٹرنیشنل کی ہر اننگز میں دو نئی گیندیں استعمال ہوتی ہیں، یعنی دونوں اینڈز سے ایک ایک گیند۔ قانون میں تبدیلی کے بعد اب ہر اننگز میں 34 ویں اوور کے اختتام تک دو نئی گیندیں استعمال ہوں گی اور 34 ویں اوور کے بعد بولنگ ٹیم ان دو میں سے ایک گیند کا انتخاب کرے گی جس کو 35 سے 50 اوورز تک استعمال کیا جائے گا۔
آئی سی سی کے مطابق اس تبدیلی کا مقصد ’بیٹرز اور بولرز کے درمیان توازن قائم کرنا ہے‘۔
دوسری جانب آئی سی سی نے کنکشن پروٹوکولز میں بھی تبدیلی کی ہے۔
نئے پروٹوکولز کے مطابق ٹیمیں میچ ریفری کو میچ شروع ہونے سے قبل مخصوص رولز کے لیے کھلاڑیوں کے متبادل کے نام لکھ کر دیں گی جن میں ایک وکٹ کیپر، ایک بیٹر، ایک سیم بولر، ایک اسپن بولر اور ایک آل راؤنڈر شامل ہوگا۔
واضح رہے رواں برس کے ابتداء میں بھارت نے انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں بیٹنگ آل راؤنڈر شیوم ڈوبے کو بولنگ آل راؤنڈر ہرشت رانا سے تبدیل کیا تھا۔ ہرشت رانا نے اس میچ میں 33 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد میچ ریفری کے ہرشت رانا کو کھیلنے دینے فیصلے پر بہت بحث ہوئی تھی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فارمیٹ میں کے مطابق
پڑھیں:
سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ سرویکل کینسر سے بچا ئوکی ویکسین 100 فیصد محفوظ اور مستند ہے،یہ ویکسین پولیو ویکسین کی طرح موثر اور آزمودہ ہے اور اس کے استعمال سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے والدین پر زور دیا کہ وہ ایچ پی وی ویکسین پر اعتماد کریں اور اپنی بچیوں کو لازمی طور پر یہ ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی فیملی کی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگوائی ہے۔رانا سکندر حیات نے واضح کیا کہ سرویکل کینسر ویکسین سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے بارے میں منفی پروپیگنڈے سے بچا جائے کیونکہ سرویکل کینسر ایک بڑھتا ہوا سماجی چیلنج ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کینسر ایک لاعلاج مرض ہے اور اس کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔