اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے  35 ارب 86 کروڑ روپے لاگت کے 9منصوبوں کو منظور کر لیا ۔ آٹھ منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظور ہوئے جبکہ ایک منصوبے کو سفارش کے ساتھ ایکنک کو بھیج دیا گیا۔ اجلاس کی صدارت احسن اقبال نے کی، زراعت کے متعلق 99 کروڑ روپے مالیت کے ایک منصوبے کو منظور کر لیا گیا اس منصوبے کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کی  حامل ہائیبرڈ فصلوں کے لیے سپیڈ بریڈنگ پلیٹ فارم قائم کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ زرعی تحقیق اور سیڈ ترقیاتی ایجنڈا کے لیے تمام سٹیک ہولڈر سے مدد لی جائے اورنجی شعبہ کو بھی شامل کیا جائے، ہمیں ہائیبرڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے والے بیجوں کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کے پی، مقامی حکومتوں کے 20 سالہ آڈٹ ریکارڈ میں 350 ارب سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) خیبرپختونخوا کی مقامی حکومتوں کے سال 20 سالہ آڈٹ ریکارڈ میں اربوں روپے کی سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں سال 2002 سے سال 2024 تک آنے والے بلدیاتی ادوار کے آڈٹ ریکارڈ  میں 354 ارب 12 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد کی سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے جو تاحال حل طلب ہیں۔

آڈیٹر جنرل کے دفتر کی جانب سے اب تک صرف 3 ارب 23 کروڑ 20 لاکھ روپے کی معمولی ریکوری کی جا سکی ہے تاہم 350 ارب ریکورنہیں ہوسکے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 14-2013 میں 7 ارب 50 کروڑ ، 16-2015 میں 7 ارب 5 کروڑ 20کروڑ کی بےضا بطگیاں سامنے آئیں۔ 

پاکستان میں امراضِ قلب کی وجہ سے سالانہ کتنی جانیں جا رہی ہیں۔۔؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں

آڈٹ افسران نے کہا کہ حکومت نے احتساب کے نظام میں اصلاحات نہ کیں تو  یہ آڈٹ اعتراضات اسی طرح بڑھتے رہیں گے  جب کہ محکمہ بلدیات کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی آڈٹ رپورٹ نہیں ملی۔ ان بے ضابطگیوں کے برقرار رہنے کی بڑی وجہ کوئی مؤثر، فعال اور مؤثر نظام کی عدم موجودگی ہے  جو ان آڈٹ اعتراضات کو باضابطہ طور پر نمٹا سکے۔ 

ماہرین کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نہ تو تحصیل اکاؤنٹس کمیٹیوں کو فعال کر سکی اور نہ ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو مقامی حکومتوں کے مالی معاملات پر اختیار دینے کے لیے کوئی سنجیدہ قانون سازی کی۔

100ملین ڈالرکا ڈوبنا انڈیاکاپروپیگنڈا

2019 کے ترمیمی ایکٹ میں واضح طور پر تحصیل اکاؤنٹس کمیٹی کے قیام اور اسے آڈٹ رپورٹس، بجٹ اور مالیاتی گوشواروں کی جانچ کے اختیارات دینے کا ذکر کیا گیا تھا تاہم یہ کمیٹیاں آج تک قائم نہیں ہو سکیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ڈویلپمنٹ آف انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کمیٹی کا اجلاس
  • علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج رات طلب کر لیا
  • پی ایس ایل سیزن 10؛ 97 کروڑ روپے کی سلامی ہر فرنچائز کے لیے تیار
  • کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، 6 ارب 70 کروڑ کا ریونیو وصول
  • پی ٹی آئی کا 5 اگست کو احتجاج، مشاورتی اجلاس طلب
  • کے پی، مقامی حکومتوں کے 20 سالہ آڈٹ ریکارڈ میں 350 ارب سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بجلی صارفین کے لیے 53 ارب روپے سے زائد ریلیف کا امکان
  • ملک بھر کے بجلی صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے کا ریلیف ملنے کا امکان
  • خاتون مداح سے ملنے والی 2 ارب 37 کروڑ سے زائد کی جائیداد کا سنجے دت نے کیا کیا؟
  • بلوچستان میں سڑکوں کے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت