سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اجلاس‘ 35 ارب 86 کروڑ کے 9 منصوبے منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 35 ارب 86 کروڑ روپے لاگت کے 9منصوبوں کو منظور کر لیا ۔ آٹھ منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظور ہوئے جبکہ ایک منصوبے کو سفارش کے ساتھ ایکنک کو بھیج دیا گیا۔ اجلاس کی صدارت احسن اقبال نے کی، زراعت کے متعلق 99 کروڑ روپے مالیت کے ایک منصوبے کو منظور کر لیا گیا اس منصوبے کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کی حامل ہائیبرڈ فصلوں کے لیے سپیڈ بریڈنگ پلیٹ فارم قائم کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ زرعی تحقیق اور سیڈ ترقیاتی ایجنڈا کے لیے تمام سٹیک ہولڈر سے مدد لی جائے اورنجی شعبہ کو بھی شامل کیا جائے، ہمیں ہائیبرڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے والے بیجوں کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام
نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کا کیس نیا موڑ اختیار کر گیا ہے۔
ڈی ایس پی لیگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی اور انکوائری کی وجہ سے خود روپوش تھے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کیس کا مقدمہ درج ہوچکا ہے اور گرفتاری بھی ہو چکی۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی اے) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کی بازیابی کی درخواست دائر کرنے والی اِن کی اہلیہ بھی لاپتہ ہو گئيں۔
قبل ازیں دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو 15 روز غائب رکھا گیا۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور میں پیش کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا، اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی ہے۔
عدالت نے لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ مغوی افسر، این سی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو 14 اکتوبر کو اپارٹمنٹ کی پارکنگ سے اغواء کیا گیا تھا۔