ایران اسرائیل جنگ،سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم کا ٹیلی فونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے تناظر میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم نے ایران اسرائیل کشیدگی کو کم پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔اس موقع پر وزیر اعظم اسٹارمر نے اس معاملے پر اپنے بین الاقوامی شراکت داروں سے ہونے والی اب تک کی بات چیت سے بھی ولی عہد کو آگاہ کیا۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ آنے والے دنوں میں ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس کا سفارتی حل کے لیے بھرپور کوششیں کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ولی عہد
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔