پاکستان کے وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرکے اپنا پیغام موقف دنیا پر واضح کر دیا ہے، اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کی خاطر ایک عرصہ سے مسلمانوں کو جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے، جس کی فوجی کارروائیوں سے کوئی ہمسایہ ملک محفوظ نہیں اور اب ایران پر حملہ کرکے اس نے جنوبی ایشاء میں بھی اپنی جارحیت کو وسعت دی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار و نیشنل فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین نے اسرائیل کے ایران پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے اس حملے کو کھلی جارحیت قرار دیا ہے جو ایران کی خود مختاری کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے، کوئی آزاد ریاست طاقت کے اس جابرانہ استعمال کی حمایت نہیں کر سکتی، ایران ہمارا پڑوسی برادر اسلامی ملک ہے، جس سے ہمارے مضبوط تعلقات ہیں، ہم اسرائیلی جارحیت کیخلاف ہر عالمی فورم پر آواز بلند کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرکے اپنا پیغام موقف دنیا پر واضح کر دیا ہے، اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کی خاطر ایک عرصہ سے مسلمانوں کو جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے، جس کی فوجی کارروائیوں سے کوئی ہمسایہ ملک محفوظ نہیں اور اب ایران پر حملہ کرکے اس نے جنوبی ایشاء میں بھی اپنی جارحیت کو وسعت دی ہے جو ناقابل قبول ہے، جس کا عالمی برادری کو کڑا نوٹس لینا ہوگا۔ ایران کے ساتھ امریکہ کے جاری جوہری مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے دونوں اطراف سے کوششیں جاری تھیں جو تنازعات کے حل کا واحد مہذب طریقہ ہے مگر اسرائیل نے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کی خاطر ایران پر حملہ کیا ہے جس کا جواب دینے کا ایران کو حق حاصل ہے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران پر

پڑھیں:

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  •  اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج
  • قطر پر اسرائیلی جارحیت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، عرب، اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی  درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج