نواز شریف موجودہ حکومت کیلئے رہنمائی کا مینار ہیں: ملک نور اعوان
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
—جنگ فوٹو
مسلم لیگ (ن) جاپان کے صدر ملک نور اعوان نے کہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف حکومتی عہدے سے دور ہونے کے باوجود آج بھی ناصرف پاکستانی قوم بلکہ موجودہ حکومت کے لیے بھی ایک رہنمائی کا مینار ہیں۔
اپنے بیان میں ملک نور اعوان نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قومی خدمات آج بھی عوام اور اداروں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال میں ان کی میاں نواز شریف سے ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں اوور سیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل تفصیل سے بیان کیے گئے۔
اس موقع پر ملک نور اعوان نے میاں نواز شریف کو جاپان کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ وہ یہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے براہ راست رابطہ کر سکیں۔
ملک نور اعوان نے کہا کہ پاکستان کو ایک ایٹمی قوت بنانے کا کریڈٹ میاں نواز شریف کو جاتا ہے، جبکہ جے ایف تھنڈر جیسے جنگی جہازوں کے منصوبے بھی ان کے دورِ حکومت کے کارنامے ہیں، ان کی دفاعی پالیسیوں کے ثمرات آج پاکستان کی عسکری خودمختاری کی صورت میں نمایاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف حکومت سے باہر رہ کر بھی ریاستی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں اور اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل کو دل سے محسوس کرتے ہیں۔
ملک نور اعوان نے آپریشن بنیان المرصوص میں پاک فوج کی کامیابی پر بھی میاں نواز شریف کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ کامیابیاں اُن فیصلوں کا نتیجہ ہیں جو نواز شریف کے وژن کا حصہ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملک نور اعوان نے میاں نواز شریف کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
موجودہ عدالتی طرزِ عمل جمہوری نظام کے لیے خطرہ ہے، عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے درخواست کی ہے کہ عدلیہ کو ظلم کے خلاف ڈھال بننا ہوگا اور انصاف نظر آنا چاہیے، موجودہ عدالتی طرز عمل پاکستان کے جمہوری نظام کے لیے خطرہ ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط میں لکھا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات انصاف کے بجائے سیاسی انتقام کا شکار ہو چکے ہیں، عدالتی کارروائیاں بدنیتی، جلد بازی اور دباؤ کے تحت کی جا رہی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں آئین اور عالمی قوانین پامال ہو رہے ہیں، جھوٹے مقدمات، زبردستی اعتراف اور سیاسی انتقام کی فضا عدلیہ کی ساکھ کو تباہ کر رہی ہے، عدلیہ کو ظلم کے خلاف ڈھال بننا ہوگا اور انصاف نظر آنا چاہیے۔
قومی اسمبلی مں قائد حزب اختلاف نے چیف جسٹس سے 6 نکاتی اصلاحاتی اقدامات پر فوری عمل درآمد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ عدالتی طرزِ عمل پاکستان کے جمہوری نظام کے لیے خطرہ ہے۔
خط میں لکھا ہے کہ 9 مئی مقدمات میں انصاف کا خون ہو رہا ہے، انسداد دہشت گردی عدالتوں کی رات گئے کارروائیاں منصفانہ ٹرائل کی نفی ہیں، ملزمان کو وکیل صفائی کے حق سے محروم کرنا آئینی خلاف ورزی ہے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ میڈیا کو مقدمات تک رسائی نہ دینا شفافیت کے تقاضوں کی خلاف ورزی ہے، عدلیہ کا کام ظلم کا ہتھیار نہیں بلکہ انصاف کی بحالی ہے، پولیس اور پراسیکیوشن کی بے ضابطگیوں کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاسی وابستگی سے قطع نظر تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے، عدالتیں تاریخ کے کٹہرے میں ہیں، فیصلہ قوم کی آنکھوں کے سامنے ہو گا۔
چیف جسٹس کو ارسال کردہ خط میں انہوں نے کہا ہے کہ PLD 1975 SC 234 اور 2012 SC 553 فیصلے عدل کی بنیاد واضح کرتے ہیں، انصاف صرف ہونا نہیں، نظر آنا بھی ضروری ہے۔