بلوچستان کے ایران سے ملحقہ تفتان بارڈر پر صورتحال معمول کے مطابق ہے اور تفتان بارڈر پر دو طرفہ سرحدی تجارت معمول کے مطابق جاری ہے۔ ایران سے تفتان بارڈر پر پاکستان کی جانب لوگوں کی آمد کاسلسلہ بھی جاری ہے اور تفتان میں اس وقت زائرین موجود نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے ایران سے متصل بلوچستان کے سرحدی اضلاع پنجگور، گوادر اور کیچ کے کراسنگ پوائنٹس کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ پنجگور کے مطابق ایران سے متصل ضلع کے دونوں کراسنگ پوائنٹس چیدگی اور جیرک پروم میں آمد و رفت کے راستے تا حکم ثانی بند رہیں گے۔ ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ دونوں بارڈر پوائنٹس سے فیول کی آمد و رفت پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے، پابندی صورتحال کے معمول پر آنے تک نافذ العمل رہے گی لہٰذا عوام غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ گوادر کی ضلعی انتظامیہ نے ایران کے ساتھ گبد-کلاتو 250 بارڈر پر راہداری کو تا حکمِ ثانی بند کردیا۔ ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ یہ فیصلہ حکومت بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے اس سلسلے میں عوام سے تعاون کی اپیل کی اور کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی معلومات یا رہنمائی کیلئے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے۔ اُدھر ردیگ مند بارڈر پر راہداری بھی بند کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیچ کے مطابق ایران سے متصل ردیگ مند بارڈر پر راہداری تاحکم ثانی بند رہے گی اور بارڈر پر آمدورفت ایران میں موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر بند کی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوام انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان فضائی راستہ بھی بند ہے اور اسرائیلی حملوں کے پیش نظر وزارت داخلہ کا شہریوں کو ایران کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کے ایران سے ملحقہ تفتان بارڈر پر صورتحال معمول کے مطابق ہے اور تفتان بارڈر پر دو طرفہ سرحدی تجارت معمول کے مطابق جاری ہے۔ ایران سے تفتان بارڈر پر پاکستان کی جانب لوگوں کی آمد کاسلسلہ بھی جاری ہے اور تفتان میں اس وقت زائرین موجود نہیں ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ نے تفتان بارڈر پر معمول کے مطابق ایران سے متصل جاری ہے

پڑھیں:

افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے

افغانستان کے ہندوکش خطے میں رات کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔

جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز شمالی افغانستان کے قصبے خُلم سے 30 کلومیٹر دور تھا۔

زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شمالی افغانستان کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ مزار شریف سے عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق شہری گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں میں دعائیں مانگتے رہے۔

زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے، جبکہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی عمارتیں لرز اٹھیں۔ بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقے بھی زلزلے کی زد میں آئے۔

ریکٹر اسکیل پر 6.3 شدت کا یہ زلزلہ علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوکش ریجن میں زلزلہ خیز سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس سے بڑے زلزلے کے خدشات بھی جنم لے رہے ہیں۔

اب تک کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملیں، تاہم ریسکیو ٹیمیں الرٹ کر دی گئی ہیں اور مزار شریف سمیت متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیکورٹی فورسزکی شمالی وزیرستان میں کاروائیاں: بھارتی اسپانسرڈ3 خوارج ہلاک
  • سیکورٹی فورسزکی شمالی وزیرستان میں کاروائیاں : بھارتی اسپانسرڈ3 خوارج ہلاک
  • گوادر کے پانیوں میں معدومیت کی شکار ہمپ بیک وہیل کا مشاہدہ
  • گوادر کے قریب معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل کا حیران کن نظارہ
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • پاک افغان طورخم بارڈر آج بیسویں روز بھی ہر قسم کی سرگرمیوں کیلئے بند
  • ریسٹورنٹس، فوڈ پوائنٹس اور عملے کیلئے نئی ایس او پیز جاری
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • اسلام آباد، سرپرائز انسپکشن،ریسٹورنٹس و فوڈ پوائنٹس کیلئے نئے قوانین
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ