پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کا کہنا تھا کہ نہیتے فلسطینیوں پر ظلم اور جبر کی داستانیں رقم کرنے والا اسرائیل یہ بھول گیا ہے کہ بے گناہ معصوم لوگوں کا خون رنگ لائے گا اور اس کی امن دشمن کوششیں اس کی تباہی کا باعث بنیں گی۔  اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کی رہنما این اے 148 کی امیدوار ڈاکٹر روبینہ اختر نے کہا ہے کہ جب اسرائیل اور ایران کے درمیان امن مذاکرات ہو رہے تھے تو ان کو نتیجہ خیز بنانے کی بجائے اسرائیل نے ایران پر جنگ مسلط کر دی جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے، نہتے فلسطینیوں پر ظلم اور جبر کی داستانیں رقم کرنے والا اسرائیل یہ بھول گیا ہے کہ بے گناہ معصوم لوگوں کا خون رنگ لائے گا اور اس کی امن دشمن کوششیں اس کی تباہی کا باعث بنیں گی، اسرائیل بھی ہندوستان کی طرح جنگ بندی کی بھیک مانگتا پھرے گا کیونکہ دنیا میں امن کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ مذاکرات کا راستہ ہے ورنہ اسرائیل کی مزموم حرکت دنیا کو ایک ایسی اگ میں جھونکنئے کی کوشش ہے، جس میں صرف تباہی ہی تباہی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام اس مشکل گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑی ہے ہر فورم پر ایران کی آواز اٹھانے کے لیے ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

اسرائیل کےخلاف کھڑے ہونا تمام مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے، ایرانی صدر

تہران(نیوز ڈیسک)ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کومزیدتکلیف دہ اورتباہ کن جواب دیا جائے گا۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی عراقی وزیراعظم شیاع السُودانی سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ ایران نےجنگ شروع نہیں کی،لیکن طاقتور جواب دیا۔

عراقی وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کےخلاف کھڑے ہونا تمام مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے، اسرائیل کونہ روکا تو یہ خطےکے دیگر ممالک پر بھی جارحیت کرےگا۔

دریں اثنا عراقی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، شیاع السُودانی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں کشیدگی کو روکنے کے لیے عراق کے عزم پر زور دیا۔

شیاع السُودانی کہا کہ عراق، ایران کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کی کارروائیوں کو مسترد کرنے پر عراق کے مؤقف کا شکریہ ادا کیا، جن میں خطے کے مختلف ممالک پر بار بار حملے شامل ہیں۔

ایرانی صدر نے اسرائیلی حملوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں کے خلاف متحدہ ردعمل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات دیگر اسلامی ممالک کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے تہران اور ایران کے دیگر مقامات پر درجنوں فوجی ہیڈکوارٹرز اور جوہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے، جن میں 200 سے زائد جنگی طیارے استعمال کیے گئے، اس حملے کے نتیجے میں ایران کے متعدد اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔

جوابی کارروائی کے طور پر، ایران نے اتوار کے روز اپنی سرزمین پر جاری حملوں کے ردعمل میں سیکڑوں میزائل فائر کیے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ تل ابیب کے حکام کو اپنی جارحیت کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
مزیدپڑھیں:ایران نےنیتن یاہو کے گھر پر حملہ کردیا

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی موقف کو سراہتے ہیں، حماس رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری
  • اسرائیل کےخلاف کھڑے ہونا تمام مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے، ایرانی صدر
  • کراچی میں یکجہتی کیمپ برائے گلوبل مارچ ٹو غزہ، ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
  • اسرائیل کے حملے ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی جنگی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں، چوہدری عبدالمجید
  • ایرانی انٹیلی جنس ناکامی کا ممکنہ سبب بھارت ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ماریہ سلطان
  • ایران کا امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کرنے کا اعلان
  • پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے کی بھارتی کوششیں ناکام
  • اسرائیل نے ایران کو مرکزی جنگی محاذ قرار دے دیا، غزہ ثانوی ترجیح بن گیا
  • اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت، ایران کے ساتھ غیرمتزلزل یکجہتی کرتے ہیں، نواز شریف