Express News:
2025-07-05@09:08:37 GMT

ساحر

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

ساحر لدھیانوی کی شاعری کے متعلق کچھ بھی لکھنا قدرے مشکل ہے۔ اتنی جہتوں والا قادرالکلام انسان جس کے لکھے ہوئے الفاظ آج بھی آپ پر کیفیت طاری کر دیتے ہیں۔ پڑھنے والے کو واقعی ایک سحر سا معلوم پڑتا ہے۔ مشرقی پنجاب کے شہر لدھیانہ کے علاقے کریم پورہ کے ایک گجر خاندان میں پیدا ہونے والا ’’بچہ‘‘ اوائل عمری میں کافی مصائب کا شکار رہا۔ والدہ‘ سردار بیگم اور والد کے درمیان شدید ان بن تھی۔ علیحدگی اور پھر طلاق سے‘ اولاد ہمیشہ متاثر ہوتی ہے۔

ساحر کے ساتھ بچپن میں یہی کچھ ہوا۔ تلخیوں اور محرومیوں سے آراستہ بچپن‘ زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔ یہ 1921 سے لے کر 1940 کا دورانیہ تھا۔ کریم پورہ‘ لدھیانہ کا حصہ تھا۔ وہیں ‘ ساحر‘ خالصہ ہائی اسکول اور پھر گورنمنٹ کالج میں زیر تعلیم رہا۔ دونوں درسگاہوں میں آج بھی اس کا نام‘ ایک سنہری پلیٹ پر کنداں ہے۔ شروع ہی سے شاعری‘ اس کی نس نس میں دوڑ رہی تھی۔ وقت گزرتا گیا۔ 1943میں وہ لاہور آ گیا۔

1945 میں اس نے ’’تلخیاں‘‘ مکمل کی ۔ یہ اردو شاعری میں اس کی پہلی سیڑھی تھی۔ شعروں پر مبنی یہ تصنیف ‘ پورے برصغیر میں مشہور ہو گئی ۔تمام لوگ‘ ساحر کی شاعری کے گرویدہ ہو گئے۔ ساحر کے خیالات‘ انسان دوستی ‘ محنت کشوں کے حقوق‘ مساوات اور انسانیت کے احترام پر مبنی تھے۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ وہ اشتراکی خیالات کا مالک ہے۔ ساحر ‘ ایک جدید ذہن کا مالک تھا۔ اس طرح کے لوگ‘ کسی بھی حکومت کو پسند نہیں آتے ہیں۔ پاکستان بنا ‘ تو جلد ہی ساحر ‘ ہمارے ملک کے بادشاہوں کو کھٹکنے لگا۔ 1949 میں اس کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

اس کو اتنا زچ کیا گیا کہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گیا۔ ویسے ہمارے ملک میں حکمرانوں کو ایک منفی کام میں یدطولی حاصل ہے۔ اور وہ یہ کہ‘ ہر سوچنے اور سچ بولنے والے انسان کو خطرہ بلکہ دشمن سمجھا جاتا ہے۔ ساحر‘ پاکستان سے فرار ہو کر‘ دہلی اور پھر بمبئی چلا گیا۔ یہ ہجرت‘ اس کے لیے بہت مفید ثابت ہوئی۔ دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ دقیانوسی مملکتوں سے جو بھی ‘ مجبوری میں نکلتا ہے۔ اگر صحیح سماج میں پہنچ جائے تو اس کے جوہر ‘حد درجہ تراشے جاتے ہیں۔ اس عظیم شاعر کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا۔ بمبئی میں اس کی دوستی‘ مشہور زمانہ شاعر ‘گلزار اور افسانوں کے بادشاہ کرشن چندر سے مثالی رخ اختیار کر گئی۔ ساحر نے فلمی شاعری شروع کر دی۔’’آزادی کی راہ پر‘‘ وہ پہلی فلم تھی۔

جس کے لیے اس نے چار نغمے تحریر کیے۔ عجیب بات ہے کہ یہ فلم مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔ 1951 میں ’’نوجوان‘‘ نام کی پکچر نے اسے کامیابی بخشی۔ ایس ڈی برمن نے ابتدائی طور پر اس سے کافی گانے نغمے تحریر کروائے۔ اسی برس میں ’’بازی‘‘ فلم بنی۔ اور یہ باکس آفس پر سپرہٹ ثابت ہوئی۔ اس میں ایس ڈی برمن نے ساحر کے لکھے ہوئے گیت استعمال کیے تھے۔ قسمت کی دیوی اس پر مہربان ہو گئی۔ مگر برمن اور ساحر‘ 1957 تک ہی ایک دوسرے کے ساتھ چل سکے۔ معاہدہ کی کئی شقوں پر ساحر کے اختلاف نے یہ سنگت مکمل طور پر ختم کر ڈالی۔

مگر ساحر اس بے مثال تخلیقی قوتوں کا حامل تھا۔ کہ اسے کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ اس نے روی‘ خیام‘ روشن‘ دتا نائک‘ شنکر جے کشن کے ساتھ بہت کام کیا۔ فلم پروڈیوسر‘بلدیوراج چوپڑا تو خیر ساحر کے کلام کا عاشق تھا۔ وہ ساحر کے انتقال تک‘ صرف اس سے نغمے لکھواتا تھا۔ ساحر کو اپنی اہمیت کا بخوبی پتہ تھا۔ وہ لتا منگیشکر سے ایک روپیہ معاوضہ زیادہ لیتا تھا۔ فلم سازوں پر اتنا اثر تھا کہ ‘ فلمیں اپنے گانوں کے حساب سے لکھواتا تھا۔ ویسے لتا‘ ساحر کے رویہ سے کافی شاکی تھی۔ اور دونوں کے درمیان ہم عصرانہ چشمک برملا موجود تھی۔ ساحر‘ 1980 میں جہان فانی سے کوچ کر گیا۔

اس وقت عمر محض اکاون (51) برس تھی۔ زندگی میں ساحر کی امریتا پریتم سے محبت‘ یکسر ناکامی کا شکار رہی۔ ان کا عشق لازوال تھا۔ مگر دونوں ایک دوسرے کے لیے تخلیق نہیں کیے گئے تھے۔ ان کی اس محبت پر ’’پیاسا‘‘ فلم بھی بنائی گئی۔ صابر دت‘ چندر ورما اور ڈاکٹر سلمان عابد نے ساحر کی زندگی کے اہم واقعات کو ترتیب سے محفوظ کیا اور اس تخلیق کا نام تھا‘ ’’میں ساحر ہوں‘‘۔ بالکل اس طرح ‘’’اکشے مندانی‘‘ نے ساحر کے تمام قریبی دوستوں کا انٹرویو کیا۔ جن میں ‘ یش چوپڑا‘ دیو آنند‘ جاوید اختر‘ خیام‘ روی شرما‘ سودھا ملہوترا اور روی چوپڑا نمایاں ہیں۔

اب کچھ ساحر کی شاعری کے چند اقتباسات ۔

شہکار۔مصور میں ترا شہکار واپس کرنے آیا ہوں

اب ان رنگین رخساروں میں تھوڑی زردیاں بھر دے

حجاب آلود نظروں میں ذرا بے باکیاں بھر دے

لبوں کی بھیگی بھیگی سلوٹوں کو مضمحل کر دے

نمایاں رنگ پیشانی پہ عکسِ سوزِ دل کر دے

تبسم آفریں چہرے میں کچھ سنجیدہ پن بھر دے

جواں سینے کی مخروطی اٹھانیں سرنگوں کر دے

…………

ہر چند میری قوت گفتار ہے محبوس

خاموش مگر طبعِ خود آرا نہیں ہوتی

معمورہِ احساس میں ہے حشر سا برپا

انسان کی تذلیل گوارا نہیں ہوتی

نالاں ہوں میں بیداری احساس کے ہاتھوں

دنیا مرے افکار کی دنیا نہیں ہوتی

…………

لہو نذر دے رہی ہے حیات

میرے جہاں میں سمن زار ڈھونڈنے والے

یہاں بہار نہیں آتشیں بگولے ہیں

دھنک کے رنگ نہیں سر مئی فضاؤں میں

افق سے تابہ افق پھانسیوں کے جھولے ہیں

پھر ایک منزل خونبار کی طرف ہیں رواں

وہ رہنما جو کئی بار راہ بھولے ہیں

…………

وجہ بے رنگی گلزار کہوں تو کیا ہو

کون ہے کتنا گنہگار کہوں تو کیا ہو

تم نے جو بات سربزم نہ سننا چاہی

میں وہی بات سردار کہوں تو کیا ہو

…………

گلشن گلشن پھول

گلشن گلشن پھول

دامن دامن دھول

مرنے پر تعزیر

جینے پر محصول

ہر جذبہ مصلوب

ہر خواہش مقتول

عشق پریشاں حال

ناز حسن ملول

…………

لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں

روح بھی ہوتی ہے اس میں یہ کہاں سوچتے ہیں

روح کیا ہوتی ہے اس سے انھیں مطلب ہی نہیں

وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں

روح مر جائے تو یہ جسم ہے چلتی ہوئی لاش!

اس حقیقت کو سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں

…………

وہ زندگی جو تھی اب تک تری پناہوں میں

چلی ہے آج بھٹکنے اداس راہوں میں

تمام عمر کے رشتے گھڑی میں خاک ہوئے

نہ ہم ہیں دل میں کسی کے نہ ہیں نگاہوں میں

وہ زندگی جو تھی اب تک تیری پناہوں میں

کسی کو اپنی ضرورت نہ ہو تو کیا کیجیے

…………

کہ صرف عمر کٹی زندگی نہیں گزری

غزل کا حسن ہو تم نظم کا شباب ہو تم

صدائے ساز ہو تم نغمۂ رباب ہو تم

جو دل میں صبح جگائے وہ آفتاب ہو تم

اگر مجھے نہ ملیں تم تو میں یہ سمجھوں گا

…………

یہ ایک راز کہ دنیا نہ جس کو جان سکی

یہی وہ رات ہے جو زندگی کا حاصل ہے

تمہی کہو! تمہیں یہ بات کیسے سمجھاؤں

کہ زندگی کی گھٹن زندگی کی قاتل ہے

ہر اک نگاہ کو قدرت کا یہ اشارہ ہے

…………

جسم کا بوجھ اٹھائے نہیں اٹھتا تم سے

زندگانی کا کڑا بوجھ سہو گی کیسے

تم جو ہلکی سی ہواؤں میں لچک جاتی ہو

تیز جھونکوں کے تھپڑوں میں رہو گی کیسے

اتنی نازک نہ بنو‘ اتنی بھی نازک نہ بنو

…………

کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے

عجب نہ تھا کہ میں بے گانہ‘ الم ہو کر

تیرے جمال کی رعنائیوں میں کھو رہتا

تیرا گداز بدن‘ تیری نیم باز آنکھیں

انھی حسین فسانوں میں محو ہو رہتا

کہ زندگی تیری زلفوں کی نرم چھاؤں میں

گزرنے پاتی تو شاداب ہو بھی سکتی تھی

یہ تیرگی جو مری زیست کا مقدر ہے

تری نظر کی شعاعوں میں کھوبھی سکتی تھی

پکارتیں مجھے جب تلخیاں زمانے کی

تیرے لبوں سے حلاوت کے گھونٹ پی لیتا

حیات چیختی پھرتی برہنہ سر اور میں

  گھنیری زلفوں کے سائے میں چھپ کے جی لیتا

عرض ہے کہ ساحر‘ واقعی ساحر تھا اردو زبان کا واحد ساحر۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ ساحر کے ساحر کی تو کیا کیا ہو میں یہ

پڑھیں:

آج کا دن کیسا رہے گا؟

حمل:

21 مارچ تا 21 اپریل

مثبت: تھوڑا سا صبر، تھوڑی سی امید اور خود شناسی کا ایک چمچہ وہ کامل جوش بناتا ہے جو آپ کو باقی سب سے کوسوں دور رکھتا ہے۔ بولنے سے پہلے سوچیں اور عمل کرنے سے پہلے جائزہ لیں۔ یہ اتنا ہی آسان ہے۔ آپ جو جواب تلاش کر رہے ہیں وہ رمز آلود نہیں ہیں، انہیں صرف آپ کو موضوع، حالات اور یہاں تک کہ مقصد یا ڈرائیو میں تھوڑا گہرا کھودنے کی ضرورت ہے۔ یہ آپ کے دل کو اپنا فانوس بنانے اور اسے اپنے سامنے پڑے راستے کو روشن کرنے کا وقت ہے۔ اس نرم، حوصلہ افزا آواز پر اعتماد کرنا سیکھنے میں، آپ اسے وقت کے ساتھ زیادہ بلند، واضح اور زیادہ قابل سماعت بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ اور یہ آپ کو کبھی مایوس نہیں کرتا۔

منفی: بے صبری اور جلدی بازی کا شکار ہوسکتے ہیں جس سے غلط فیصلے ہوسکتے ہیں۔

اہم خیال: زندگی کو ایک اور موقع دیں۔

 

 

ثور:

22 اپریل تا 20 مئی

مثبت: کام کرلیں۔ اگر آپ انتظار کرتے رہیں گے، تو آپ انتظار کرتے رہیں گے۔ اگر آپ صحیح وقت آنے تک انتظار کرتے رہیں گے، تو صحیح وقت آپ سے بچتا رہے گا۔ اپنے آپ کے ساتھ تھوڑا صبر رکھیں، لیکن سچ یہ ہے کہ یہ بھی واضح طور پر جانیں کہ آپ کہاں جا رہے ہیں یا کہاں جانا چاہتے ہیں۔ یہ ایک مرحلے کا اختتام ہے یا ایسی صورتحال جہاں تمام شکلوں میں اور اس کے مختلف چہروں کے ساتھ تبدیلی آپ کا انتظار کررہی ہے۔ یہ ناگزیر ہے، لہٰذا ہمیں بتائیں، آپ اس تمام خوبصورتی میں مزاحمت کیوں کر رہے ہیں؟ اس شدید کمپلیکس سے باہر نکل آئیں اور اس مرحلے میں داخل ہو جائیں جہاں آپ خوشی سے رہنا چاہتے ہیں جبکہ آپ اپنی خوشی کے بعد اپنی زندگی تخلیق کرتے ہیں۔

منفی: تبدیلی سے ڈر سکتے ہیں اور روایتی طریقوں پر قائم رہ سکتے ہیں۔

اہم خیال: جو اب آپ کی خدمت نہیں کرتا اسے چھوڑ دیں۔

 

 

جوزا:

21 مئی تا 21 جون

مثبت: یہ جاننے سے کہ کیا صحیح ہے کیا کرنا صحیح محسوس ہوتا ہے، یہ سطح پر ایک جیسی لگ سکتی ہے لیکن وہ دنیا سے الگ ہیں۔ یہ ایک ایسا وقت ہے جب آپ نہ صرف اپنی بات پر عمل کرتے ہیں بلکہ اپنا گٹار بجاتے ہوئے اپنے ہی دھن پر ناچتے بھی ہیں۔ یہ آپ کی زندگی میں مشکل وقت کے اختتام کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں آپ نہ صرف کسی کے جوابدہ نہیں ہیں بلکہ آپ اس دنیا میں کسی اور چیز سے زیادہ اپنی خود مختاری کو بھی قدر دیتے ہیں۔ اگر آپ اپنے ورک اسپیس میں اکیلے جانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، تو یہ ایک اچھا خیال ہو سکتا ہے کہ چیزوں کو جگہ پر لگانا شروع کریں اور چھوٹے پیمانے پر خیالات کے ساتھ کھیلنا شروع کریں۔ تاہم، اگر آپ لوگوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، تو یقینی بنائیں کہ ہر کوئی ایک ہی صفحے پر ہے تاکہ آپ جانیں کہ آپ کا جہاز کہاں جا رہا ہے۔

منفی: بہت زیادہ بے چین ہونے کی وجہ سے فیصلے کرنے میں دشواری کا سامنا کر سکتے ہیں۔

اہم خیال: وہ شہرت جو آپ تلاش کرتے ہیں آپ کی سچائی کا پیچھا کرتی ہے۔

 

سرطان:

مثبت: آپ خود کو کتنی حصوں میں منقسم کررہے ہیں؟ دینے اور لینے میں توازن برقرار رکھیں، ایک ٹیم کے طور پر کام کریں، قرض لیں یا قرض ادا کریں۔ یہاں تک کہ اگر یہ وقت کا ہے، لیکن صرف اس دائرے سے نکلنے کا انتخاب کریں جو آپ کو ہر بار کارٹ وہیلنگ کرتا ہے جب آپ محسوس کرتے ہیں کہ کچھ یا کوئی بند ہو رہا ہے۔ تبدیلی کی یہ کھڑکی بالکل وہی ہے جس کےلیے آپ نے ایک وقت میں دعا کی تھی اور امید کی تھی، آپ کےلیے اب دستیاب اختیارات کی ایک بہتات کے ساتھ۔ اس موقع پر شاندار طور پر ابھریں اور اپنے ارد گرد کی دنیا کو روشن کریں۔

منفی: پرانی سوچیں اور خیالات پریشان کرسکتے ہیں۔

اہم خیال: آپ اپنی زندگی کے جادوگر ہیں۔

 

اسد:

24 جولائی تا 23 اگست

مثبت: نئے تعاون، شراکت داریاں، معاہدے اور ہم آہنگی آپ کے اردگرد ہیں۔ یہ اس موقع پر اٹھنے اور اپنی زندگی میں اس موقع کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا وقت ہے۔ چیزوں کا منصوبہ بندی کے مطابق ہونا یا نہ ہونا ممکن ہے، تاہم جو کچھ باقی رہے گا وہ طاقت ہے جسے آپ موجودہ چیلنجوں سے آگے بڑھنے اور ان پُرآشوب وقتوں سے آگے بڑھنے کےلیے جمع کرتے ہیں۔ اس پر توجہ مرکوز کریں جسے آپ منتخب کرنا چاہتے ہیں، اور یاد رکھیں کہ تمام لڑائیاں لڑنے کے قابل نہیں ہیں، اور تقریباً تمام لڑائیاں جو صداقت پر مبنی ہیں ان میں آپ کے اعمال اور ان جوابات کے طور پر ان آوازوں کو پریشان کرنا ہے۔ اپنی آواز نہ اٹھائیں، اپنے معیارات کو بلند کریں۔

منفی: قریبی تعلقات میں کشیدگی کا خدشہ ہے۔

اہم خیال: امکانات کے لیے اپنی آنکھیں کھولیں۔

سنبلہ:

24 اگست تا 23 ستمبر

مثبت: جب بہت زیادہ تبدیلی کی حالت میں ہو تو، یہ آپ کےلیے اپنے اندرونی سکون اور امن میں ہائبرنیٹ کرنے کا وقت ہوسکتا ہے۔ آپ رہنمائی کرنا پسند کرتے ہیں، لیکن جب فائر بولٹ آپ کی طرف ہر سمت سے چارج کیے جارہے ہیں، تو آپ اپنی توانائی کو نقصان سے بچانے میں زیادہ خرچ کرتے ہیں، اسے پھلنے پھولنے والے طریقوں میں سرمایہ کاری کرنے کے بجائے۔ کائنات کو اپنی زندگی میں انصاف لانے دو جبکہ آپ اپنے گھوڑے پر سوار ہوتے ہیں، شو ٹائم کےلیے تیار ہوتے ہیں۔

منفی: بہت زیادہ تنقیدی رویہ رکھتے ہیں اور خود کو اور دوسروں کو بہت زیادہ دباؤ میں ڈالتے ہیں۔

اہم خیال: ان اخلاقیات کو اپنانے کےلیے جن کی آپ قسم کھاتے ہیں، آپ کو خود کو کچھ ڈاؤن ٹائم دینے کے لیے تیار ہونا ہوگا۔

 

میزان:

24 ستمبر تا 23 اکتوبر

مثبت: کیا آپ محروم ہورہے ہیں یا آپ اپنی زندگی میں کسی اور غیر نظر آنے والے پہلو کے قریب آرہے ہیں؟ ایک پھلتی پھولتی مادی زندگی، آزادی، ہنگامہ خیز کامیابیوں اور ایک مطمئن اور فائدہ مند ذاتی زندگی کے درمیان خلا کو پُر کرنا، آپ ان مقاصد کو اپنے انداز میں چیک کر رہے ہیں! آپ ابھی تک جو نہیں دیکھ سکتے وہ یہ ہے کہ آپ کس طرح بے درد طریقے سے اپنی اس نئی حقیقت میں پگھل رہے ہیں جہاں تنازعہ کےلیے بھی کم جگہ ہے اور محبت اور رشتے داری کے لیے بہت زیادہ جگہ ہے۔ ماضی کو ماضی رہنے دینا اور اپنی موجودگی کو اس پر واپس لانا جو آپ اب اپنے ہاتھوں میں رکھتے ہیں سب سے بڑی نعمت اور سب سے بڑا تحفہ ہے۔

منفی: فیصلے کرنے میں دشواری کا سامنا کر سکتے ہیں اور غیر ضروری طور پر تاخیر کر سکتے ہیں۔

اہم خیال: اپنی زندگی کے اس نئے باب میں اپنے پر پھیلائیں۔

 

عقرب:

24 اکتوبر تا 22 نومبر

مثبت: یہ اس بات کا جائزہ لینے کا وقت ہے کہ ہر کوئی اپنی میز پر کیا لاتا ہے۔ جب آپ پھل پھول رہے ہوتے ہیں، تو یہ قدرتی بات ہے کہ مکھیاں آپ کے گرد گھومنے لگیں، لیکن اپنے آپ سے پوچھیں کہ جب آپ کو مدد کی ضرورت ہوگی تو کیا یہ اب بھی آپ کی طرف لپکیں گی؟ آپ کےلیے ان رشتوں، حالات اور چیلنجوں سے دور چلے جانے کا فیصلہ کرنا ٹھیک ہے، تاہم، ایسا کرنے کےلیے اپنے دل میں ٹیون کریں اور اس پر غور کریں کہ آپ کیا رکھنا چاہتے ہیں اور اپنی زندگی اور ہونے سے کیا خارج کرنا چاہتے ہیں۔ آپ ایک دینے والے ہیں، لیکن ہر کوئی نہیں ہے۔ اور فرق کو پہچاننا جانتے ہوئے آپ کو مستقبل میں بہت زیادہ دکھ سے بچائے گا۔

منفی: بہت زیادہ شک کرنے کی عادت ہو سکتی ہے۔

اہم خیال: اپنی خوشی کے اوقات میں غرق ہو جائیں، اس آنے والے خوف کا اختتام کریں۔

 

قوس:

23 نومبر تا 22 دسمبر

مثبت: اتنا حساب کتاب کرنا بند کریں! جب آپ گننا شروع کرتے ہیں تو آپ اپنی چمک کھو دیتے ہیں کیونکہ آپ کو زندگی کو ہر گزرنے والے لمحے میں جینا مقدر ہے۔ جی ہاں، آپ ایک تبدیلی سے گزر رہے ہیں، لیکن اپنے آپ کو تھوڑی جگہ اور وقت دیں تاکہ شفا یاب ہوسکیں، بجائے اس کے کہ اپنے اندرونی شیطانوں کو باہر کی طرف پھینکیں۔ یہ واقعی کسی کی غلطی نہیں ہوسکتی، صرف غلط فہمی اور مواصلات کا ایک کلاسیکی معاملہ۔ ایک شاندار وقت آپ کے لیے آگے ہے، تحفظ اور خوشی کے ساتھ بھرا ہوا۔ زندگی کو جشن منانے کے تمام طریقوں پر توجہ مرکوز کریں، بجائے اس کے کہ ان تمام چیزوں کو دیکھا جائے جن میں بہتری کی ضرورت ہے۔

منفی: بہت زیادہ بے پرواہی کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اہم خیال: تھوڑا سا غور و فکر آپ کو میراتھن کےلیے ایندھن فراہم کرے گا۔

 

جدی:

23 دسمبر تا 20 جنوری

مثبت: آپ ان روابط اور رشتوں پر کام کر رہے ہیں، آپ یہاں اس تمام خوبصورتی اور محبت کو دیکھنے کےلیے تیار ہیں جو آپ کے ارد گرد ہے۔ آپ یہاں ہیں، اپنی خواہش پوری ہونے والے دور میں جہاں آپ اپنے باغ میں کھلنے والے چھوٹے سے چھوٹے پھولوں کو تسلیم کر رہے ہیں اور انہیں دیکھ رہے ہیں۔ ایک مشکل اور آزمائش کا دور اب آپ کےلیے ختم ہوگیا ہے، ایک آرام دہ اور پیار بھرا دور آپ کےلیے گلے لگانے کےلیے یہاں ہے۔ آپ اسے زیادہ سے زیادہ کیسے بنائیں گے؟ چھوٹے لمحات کو سمیٹ کر، اپنے خوشی کے وقتوں میں موجود ہو کر اور ایک مشکل ماضی کی طرف اپنی پشت پھیرنے اور اپنے خوشگوار مستقبل پر توجہ مرکوز کرنے کا انتخاب کرکے۔

منفی: بہت زیادہ سخت گیر اور خود کو دوسروں سے الگ تھلگ محسوس کر سکتے ہیں۔

اہم خیال: تشویش بھری سوچوں کو دور ہونے دیں۔

 

دلو:

21 جنوری تا 19 فروری

مثبت: اپنے ماضی کی طرف دیکھتے ہوئے جیسے کہ یہ آپ کی زندگی میں واحد سنہری دور تھا، صرف ایک چیز کرتا ہے، آپ کو اپنے موجودہ وقت میں ایک اور سنہری دور بنانے سے دور رکھتا ہے جسے آپ قریب مستقبل میں یاد کرسکتے ہیں۔ اپنے دل اور دماغ کو اپنے ارد گرد والوں کےلیے کھولیں، ہر چیز کو ممکنہ حد تک الگ لینس سے دیکھیں، نقطہ نظر دوبارہ حاصل کرنے کےلیے۔ شاید چیزیں اتنی بری نہ ہوں جتنی آپ کو لگ رہا ہے۔ وہ یقینی طور پر مکمل طور پر اچھا محسوس نہیں کرسکتے ہیں، لیکن آپ ابھی بھی اس سے زیادہ سبز چراگاہ میں ہیں جتنا آپ سوچتے ہیں۔ اس پر توجہ مرکوز کریں کہ آپ کی زندگی میں کیا کام کر رہا ہے تاکہ اسے بڑھانے میں مدد ملے۔

منفی: دوسروں کی رائے کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

اہم خیال: مستقبل میں جھانکیں۔ اگر یہ ایک سال میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، تو اسے آج آپ کو کھا جانے نہ دیں۔

 

حوت:

20 فروری تا 20 مارچ

مثبت: آگے بڑھنے کے قابل یا انجان، رفتار کی دھڑکن پر نظر ڈالیں، اور شاید یہاں تک کہ گڑھوں میں تیر لیں، وہ ممکنہ طور پر وہ زیر دہلیز ہے جو آپ محسوس کر رہے ہیں۔ لیکن جب آپ واقعی گہرائی سے دیکھتے ہیں یا بلکہ زوم آؤٹ کرکے، آپ محسوس کرتے ہیں کہ جو اب خوفناک لگتا ہے وہ صرف ایک دانت نکالنے والا چیلنج ہوسکتا ہے، جو اب ناقابل یقین محسوس ہوتا ہے وہ صرف آپ کو اپنے وعدے اور وابستگیوں کا احترام کرنے کےلیے نیچے لانے کے لیے یہاں ہوسکتا ہے، اور جو روبوٹ محسوس ہوتا ہے وہ واقعی آپ کو اپنی بصیرت اور اس چیز کے لیے محبت کو استعمال کرنے کے لیے اکسا رہا ہے جس کا آپ سامنا کر رہے ہیں تاکہ آپ اپنی زندگی کے اس خودکار ورژن سے آزاد ہو سکیں؛ اپنے فیصلوں کو احتیاط سے تول کر اور اپنے خوابوں والے چشمے دوبارہ آن کریں۔

منفی: بہت زیادہ حساس ہونے کی وجہ سے دباؤ میں آسانی سے آ جاتے ہیں۔

اہم خیال: اس دن سے گزرنے کے لیے مزاج میں لچک اختیار کریں۔

 

(نوٹ: یہ عام پیش گوئیاں ہیں اور ہر ایک پر لاگو نہیں ہوسکتی ہیں۔)

متعلقہ مضامین

  • زندگی بھر جیل رہوں،یہ حکومت قبول نہیں(عمران خان)
  • پاکستان میں اس وقت جو ظلم ہورہا ہے اس سے بہتر ہے قیدمیں ساری زندگی کاٹ لوں،عمران خان
  • جنوبی افریقن ایئر چیف کی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات، دفاعی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • جنرل ساحر شمشاد سے جنوبی افریقہ کے لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبامبو کی ملاقات
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس ساحر شمشاد سے جنوبی افریقا کی فضائیہ کے سربراہ کی ملاقات
  • بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے اس حکومت کو قبول نہیں کرنا، چاہے ساری زندگی جیل میں رہوں: علیمہ خان
  • جنوبی افریقا کے چیف آف ایئرفورس کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے جنوبی افریقی فضائیہ کے سربراہ کی ملاقات، دوطرفہ عسکری تعاون پر تبادلہ خیال
  • کسان کا بچہ کسان کیوں نہیں بننا چاہتا؟ ایک سماجی المیہ
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟