سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ نئے عمرہ سیزن سے بین الاقوامی زائرین کو عمرہ ویزا صرف اس وقت جاری کیا جائے گا جب ان کی رہائش کی بکنگ “نسک مسار” ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر درج ہو گی۔

یہ فیصلہ 10 جون 2025 (14 ذو الحجہ 1446ھ) سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔ اس کے تحت تمام عمرہ سروس فراہم کنندگان، کمپنیوں اور بین الاقوامی ایجنٹس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ زائرین کے لیے صرف وزارت سیاحت سے لائسنس یافتہ ہوٹلوں میں رہائش کا انتظام کریں اور اس کی مکمل تفصیلات نسک مسار پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کریں۔

وزارت حج و عمرہ نے واضح کیا کہ جو ادارے اس فیصلے پر عمل نہیں کریں گے، انہیں ویزہ تاخیر یا ریگولیٹری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ پالیسی سعودی عرب کے ویژن 2030 کا حصہ ہے، جس کا مقصد مذہبی سیاحت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کی خدمات کے ساتھ ترقی دینا ہے۔

“نسک مسار” پلیٹ فارم اب زائرین کے لیے عمرہ خدمات کا مرکزی ڈیجیٹل گیٹ وے بن چکا ہے، جہاں سے وہ نہ صرف ویزہ اور رہائش کی بکنگ کر سکتے ہیں بلکہ مختلف زبانوں میں تعلیمی رہنمائی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت کا الیکٹرک بائیکس 2 سال کی اقساط پر دینے کا فیصلہ

اسلام آباد:پیٹرول اور ڈیزل کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں اور بائیکس کو فروغ دینے کے لیے وفاقی حکومت نے ایک لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس 2 سالوں کی اقساط پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکٹرک بائیکس کے لیے اقساط اور سبسڈی اسکیم تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہوگئی، وزیر اعظم شہباز شریف یوم آزادی پر نئی ای وی پالیسی اسکیم کا اعلان بھی کریں گے۔
اسٹیٹ بینک اور بینک ایسوسی ایشن کی جانب سے اسکیم تیار کی جا رہی ہے، جس کے تحت فی الیکٹرک بائیکس اور رکشہ پر 50 ہزار کی سبسڈی دی جائے گی۔ اسکیم کے تحت اہلیت کے لیے عمر کی حد 18 سے 65 سال تک ہوگی۔
فی الیکٹرک بائیک کی قیمت 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک مقرر ہونے کا تخمینہ ہے جبکہ 50 ہزار کی سبسڈی اور بقیہ 2 لاکھ سے زائد رقم اقساط میں ادا کرنا ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق 17 کمپنیاں الیکٹرک بائیکس بنانے کے لیے لائسنس حصول میں کامیاب ہوئیں، پالیسی کے تحت 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک وہیکلز کا ہدف مقرر ہے۔
ای وی پالیسی کی کامیابی کے لیے 5 سال میں 100 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔
رواں مالی سال کے لیے 9 ارب، 2027 کے لیے 19 ارب، سال 2028 میں 24 ارب سے زائد اور سال 2029 میں 26 ارب سے زائد سبسڈی مختص ہوگی۔ سال 2030 میں سبسڈی کی مد میں تقریباً 23 ارب مختص ہوں گے۔
سال 2030 تک 22 لاکھ 13 ہزار الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پالیسی کے تحت سال 2040 تک 90 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کے ہدف کا تخمینہ ہے۔ زیرو ایمشن وہیکل فلیٹ 100 فیصد تک مکمل حاصل کرنے کی مدت 2060 ہوگی۔
الیکٹرک وہیکل پالیسی کے فروغ سے درآمدی فیول کی لاگت میں کمی آئے گی جبکہ ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • سیلابی صورت حال، گلگت بلتستان کے 37 مقامات آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ
  • سعودی عرب کی جانب سے پرتگال کے فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری کا خیر مقدم
  • سخت ترین قانونی شکنجہ تیار ، گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں
  • نواز شریف اور وزیراعلی پنجاب سے سعودی سفیر کی ملاقات، پاک سعودیہ تعلقات پر بات چیت
  • اٹک: گدھوں کا فارم سیل، باقیات بھی ملیں
  • آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں پر یوٹیوب اکاؤنٹ بنانے پر پابندی؛ خلاف ورزی پر جرمانہ
  • پاکستان کی بچوں میں کینسر کے خلاف عالمی پلیٹ فارم میں شمولیت
  • مرڈوک اور وال اسٹریٹ جرنل مقدمہ نمٹانے کے خواہشمند ہیں، ٹرمپ کا انکشاف
  • حکومت کا الیکٹرک بائیکس 2 سال کی اقساط پر دینے کا فیصلہ
  • ایجنٹ مافیا بے نقاب,پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد ہوشیار ہوجائیں