ویب ڈیسک: شہر قائد ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھا۔
کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، ریکٹر سکیل پر شدت 2.6 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی 40 کلومیٹر زیر زمین تھی، مرکز ملیر کے جنوب مشرق میں 3 کلومیٹر کی دوری پر تھا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے تربت میں بھی 3.8 شدت کا زلزلہ آیا، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز تربت سے 40 کلو میٹر شمال مغرب میں تھا، زلزلے کی گہرائی 34 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔
ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چاہیے اور وہ کرینگے؛ ڈونلڈ ٹرمپ
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔ زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے-
ایران کا اسرائیل پر ایک اور حملہ ، 50 بیلسٹک میزائل داغ دیئے
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔ پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ترکیہ کے وزیر خارجہ کا ٹیلفونک رابطہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: زلزلے کی
پڑھیں:
کراچی ، پسنی میں پھر زلزلے کے جھٹکے‘ شہریوں میں خوف و ہراس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ، گوادر(اسٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ صبح لانڈھی، شاہ فیصل کے علاقے ملت ٹاؤن اور ماروی گوٹھ قائد آباد و اطراف کے علاقوں میں شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔ اطلاعات کے مطابق زلزلہ صبح 9 بج کر53 منٹ پر محسوس ہوا، جس کی گہرائی35 کلومیٹر اور شدت3.2 ریکارڈ کی گئی۔ واضح رہے کہ کراچی میں یکم جون سے زلزلوں کا سلسلہ شروع ہوا جو مجموعی طور پر39 زلزلوں کے جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔ قبل ازیں پچھلے ہفتے میں بھی قائد آباد سمیت ملیر اور گرد و نواح میں رات گئے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 2.6 ریکارڈ کی گئی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی جبکہ محکمہ موسمیات کے نیشنل سونامی سینٹر کے ڈائریکٹرامیر حیدر لغاری نے لانڈھی فالٹ لائن کے آئندہ چندروزتک فعال رہنے کی پیشگوئی میں بتایا تھا کہ زیرزمین موجود تہوں کی نقل وحرکت سے توانائی پیدا ہو رہی ہے، جو بتدریج خارج ہونے سے زلزلوں کا سبب بن رہی ہے۔ علاوہ ازیںبلوچستان کے علاقے گوادر میںبھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ ساحلی علاقے میں کئی روز سے جاری پے درپے زمینی زلزلوں کے بعد گزشتہ شام 6 بج کر24 منٹ پر پسنی میں سمندرکے اندرزلزلہ ریکارڈ ہوا۔ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 14 کلومیٹر تھی۔محکمہ موسمیات کے زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکزآف کوسٹ پاکستان اورپسنی کے جنوب، مغرب میں 40 کلومیٹرکی دوری پرتھا۔دوسرے زلزلے کا مرکز پسنی کے جنوب میں 60 کلومیٹر کی دوری پرتھا، تاہم شدت کے اعتبارسے یہ زلزلہ سونامی کی کیٹگری میں شمارنہیں ہوتا۔علاوہ ازیں بلوچستان کے علاقے گوادر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے باعث شہری خوفزدہ ہوگئے۔ بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادرمیں کئی روز سے جاری پے درپے زمینی زلزلوں کے بعد ہفتے کی شام 6 بج کر24 منٹ پر پسنی میں سمندرکے اندرزلزلہ ریکارڈ ہوا۔ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 14 کلومیٹر تھی۔محکمہ موسمیات کے زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکزآف کوسٹ پاکستان اورپسنی کے جنوب، مغرب میں 40 کلومیٹرکی دوری پرتھا۔اس زلزلے کے بعد پسنی میں ایک اور زلزلہ محسوس کیا گیا،جوکہ زمینی تھا اور ریکٹر اسکیل پر اسکی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی۔دوسرے زلزلے کا مرکز پسنی کے جنوب میں 60 کلومیٹر کی دوری پرتھا۔