مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پیراملٹری فورسز کی مزید 580 کمپنیاں تعینات
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
کل 580 کمپنیوں میں سے تقریبا 400 کمپنیاں وادی کشمیر کے پہلگام اور بال تل کے راستوں پر تعینات ہوں گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں امرناتھ یاترا کے تحفظ کے نام پر پیراملٹری سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز کی 580 اضافی کمپنیاں تعینات کر رہا ہے، تاہم مبصرین اسے پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں مودی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ سمجھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی تعینات کی جانے والی فورسز میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)، انڈو تبتین بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) اور ساشستریا سیما بال (ایس ایس بی) شامل ہیں۔یہ تاریخ میں سالانہ یاترا کے نام پر تعینات کی جانے والی فورسز اہلکاروں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ کل 580 کمپنیوں میں سے تقریبا 400 کمپنیاں وادی کشمیر کے پہلگام اور بال تل کے راستوں پر تعینات ہوں گی۔ باقی کمپنیاں جموں ڈویژن میں تعینات کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمروں، نائٹ ویژن آلات اور بم کا پتہ لگانے والے دستوں کوبڑے پیمانے پر تعینات کیا جا رہا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ فورسز کی تعیناتی پیر(آج)سے شروع ہو گی اور 22جون تک مکمل ہو جائے گی جبکہ 29جون کو یاترا کا آغاز ہو گا۔ حساس علاقوں میں ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی دھماکوں کو روکنے کے لیے موبائل سگنل جیمرز کو نصب کیا جائے گا۔ مبصرین مقبوضہ جموں و کشمیر میں یاترا کے تحفظ کے نام پر پیراملٹری فورسز کی اضافی تعیناتی کو پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں مودی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ سمجھتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر تعینات تعینات کی فورسز کی
پڑھیں:
جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی
اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس میں "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو منظوری دے دی گئی وہیں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان نے بیوروکریٹس کی عدم توجہی اور سوشل میڈیا پر ارکان کی تضحیک کے خلاف غیر معمولی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ جموں کشمیر اسمبلی اجلاس، خزاں سیشن، کے آخری روز گرما گرم ماحول کے باوجود، ایوان نے جی ایس ٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کو منظور کر لیا۔ وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی قانون ہے، اس میں ریاستی سطح پر کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ بی جے پی کے پون گپتا نے کچھ ترامیم تجویز کیں، مگر اسپیکر نے انہیں مسترد کر دیا۔ عمر عبداللہ نے مسکراتے ہوئے کہا "آپ ایم او ایس فائنانس (MoS Finance) رہے ہیں، آپ کو مجھ سے بہتر معلوم ہے کہ جی ایس ٹی میں یہاں (یو ٹی سطح پر) ترمیم ممکن نہیں، بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا"۔
اس کے بعد اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے نو روزہ خزاں اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔ اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق سیشن کے دوران 732 سوالات موصول ہوئے، جن میں سے 682 منظور کیے گئے، جبکہ 29 پر بحث ہوئی اور 73 اضافی سوالات اٹھائے گئے۔ اسی طرح 97 زیرو آور معاملات زیر بحث آئے، 41 نجی بلوں میں سے 8 ایوان میں پیش کئے گئے، اور 67 توجہ طلب نوٹس میں سے 10 پر بحث ہوئی، 14 نجی قراردادوں میں سے صرف ایک منظور ہوئی۔ اجلاس کے دوران ایک موقع پر بی جے پی ارکان نے اسپیکر کے اس فیصلے پر واک آؤٹ کیا جب انہوں نے سیلاب متاثرین پر بحث کی تحریک خارج کر دی۔ اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا "میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا"۔